'16 دسمبر 2014 کو ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا'

'16 دسمبر 2014 کو ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا' '16 دسمبر 2014 کو ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا'

سانحہ آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کے شہداء کی تیسری برسی پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 16 دسمبر 2014ء کا دن ملکی تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک اسکول نے قوم میں دہشت گردی کے خلاف تاریخ ساز وحدت کو جنم دیا اور اس واقعے کے بعد اس قوم نے دہشت گروں کے خلاف فیصلہ کن معرکہ لڑنے کا ارادہ کیا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم جیسی قربانیاں شاید ہی کسی دوسری قوم نے دی ہوں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم نے جان ومال کی قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بہادر افواج اور سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کو شکست دی اور ان کی دن رات کی محنت اور قربانیوں سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے اور شہداء کے خون سے لکھے اس باب کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

'اے پی ایس کے بچوں نےاپنے لہو سے تاریخ لکھی ہے'

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے شہداء کی تیسری برسی پر اپنے پیغام میں کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں معصوم بچوں کی شہادت پر پوری قوم آج بھی سوگوار ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم شہدائے  اے پی ایس کی عظیم قربانی کو کبھی نہیں بھلا پائے گی، جن کے بہنے والے خون سے قوم کو امن نصیب ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اے پی ایس کے بچو ں نےاپنے لہو سے تاریخ لکھی ہے اور شہید بچوں کے خون کا قرض دہشت گردوں کا صفایا کرکے اتارنا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے بچوں نے بہادری اور جرأت کی نئی تاریخ رقم کی، شہید ہونے والے بچے اور اساتذہ پوری قوم کے ہیرو ہیں اور رہیں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

'ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ دوبارہ ایسا سانحہ نہ ہو'

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 'آج جبکہ ہم اے پی ایس پشاور کے شہداء کو یاد کر رہے ہیں تو ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ دوبارہ ایسا سانحہ کبھی رونما نہ ہو اور ہماری نئی نسل اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے محفوظ طریقے سے پروان چڑھ سکے'۔

'ہم متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے'

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ 'اے پی ایس سانحے کو 3 برس گزرنے کے باوجود بھی ہم متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہے، ہم جوڈیشل انکوائری کا انعقاد کرنے میں ناکام رہے، ہم نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں ناکام رہے، اس یقین دہانی میں بھی ناکام رہے کہ ایسا سانحہ دوبارہ رونما نہ ہو، ہم بہتر کر سکتے ہیں اور  پی پی پی کی حکومت کرے گی'۔

سانحہ آرمی پبلک اسکول

تین سال قبل 16 دسمبر کو آرمی پبلک اسکول پشاور میں دہشت گردوں نےمعصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیلی اور 150 سے زائد طلبا اور اساتذہ کو شہید کردیا گیا۔

آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد قومی سیاسی و عسکری قیادت کی جانب سے مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا۔

اس دوران 1584 دہشت گرد گرفتار کیے گئے جبکہ 167 ایسے خطرناک دہشت گرد بھی گرفتار یا مارے جا چکے ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی تھی۔ 

install suchtv android app on google app store