وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو ناحق قید میں رکھا گیا ہے اور انہیں مسلسل آئسولیشن کا سامنا ہے۔ صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید کے دوران سردیوں کا سامان بھی فراہم نہیں کیا جا رہا۔ ان کے بقول عمران خان کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال اور ان کی بے عزتی قابلِ افسوس اور شرمناک ہے۔
وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت اس ناانصافی اور غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ این ایف سی اجلاس میں صوبائی حقوق کے لیے ایک سب کمیٹی قائم کر دی گئی ہے، جو خوش آئند قدم ہے۔ یہ سب کمیٹی صوبائی مشیرِ خزانہ کی سربراہی میں کام کرے گی اور واجبات سے متعلق سفارشات وفاق کو پیش کرے گی۔
سہیل آفریدی کے مطابق صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے تمام سیاسی اور قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے۔ وزیرِ اعلیٰ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت دی ہے کہ این ایچ پی اور این ایف سی کے بقایاجات کے معاملے پر ہر ہفتے وفاق کو خط ارسال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے لیے سالانہ 100 ارب روپے کا وعدہ کیا گیا تھا، سات سال میں صرف 168 ارب دیے گئے، 532 ارب اب بھی بقایا ہیں، تمام محکمے اپنے بقایاجات کے حوالے سے وفاق کو ہفتہ وار خط ارسال کریں تاکہ ساری چیزیں ریکارڈ پر ہوں۔