پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں 26 اکتوبر 2024 کو اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہوں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ نہ پارلیمنٹ صحیح چل رہی ہے نہ عدالتی سسٹم، شہیدبھٹو کے قتل کیس میں انصاف کیلئے 50 سال انتظار کرنا پڑا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 15 فیصد سیاسی کیس ہیں لیکن 90 فیصد وقت لے جاتے ہیں، عام آدمی کا انصاف کاکیس سالہا سال تعطل میں رہتا ہے، ہائیکورٹ میں بھی عام آدمی کو انصاف نہیں ملتا، پاکستان میں عدالتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
بلاول کا کہنا تھاکہ میثاق جمہوریت کے تحت ٹروتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن رہ گیا، پارٹی منشور کے مطابق نیب اورعدالتی اصلاحات رہ گئیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے میثاق جمہوریت کا وعدہ پوراکرے۔
انہوں نے کہا کہ کون سی دنیا میں عدالت کہتی ہے ٹماٹر، آلو کی قیمت درست کریں گے، دنیا میں کون سی عدالت ڈیم بناتی ہے، یہ سب کام عدالت کرے گی تو عام آدمی کو انصاف کون دلوائے گا، دنیا میں کون سا جج کہتاہےکراچی میں پیداہوا اور ویسا ہی کراچی دیکھنا چاہتا ہوں۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ ہماری کوشش تھی پی ٹی آئی اپوزیشن میں مثبت کردار اپنائے لیکن پی ٹی آئی قیادت کے بیان نے اپوزیشن جماعتوں اور ہم سے بات چیت کوسبوتاژکیا، پی ٹی آئی قیادت نےایساخوفناک بیان دیا جس میں توہین عدالت، بغاوت کا جرم ہے، پی ٹی آئی نے آج تک وضاحت نہیں دی کہ یہ بیان دیا یا نہیں دیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارےاورن لیگ کیلئے مشکل ہے پی ٹی آئی سے ان کی ان پٹ کے ساتھ آئینی ترمیم پربات کریں، کوئی شک نہیں 26 اکتوبر 2024 کو اگلے چیف جسٹس منصورعلی شاہ ہوں گے۔