سپریم کورٹ میں 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مطابق درخواست علی خان نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس میں استدعا کی گئی ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو کالعدم قرار دیے جائیں اور 8 فروری کے انتخابات کے نتیجے میں حکومت بننے کے عمل کو روکا جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدلیہ کی زیر نگرانی 30 روز میں نئے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے اور دھاندلی، الیکشن فراڈ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے احکامات دئیے جائیں۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں مریم نواز، خواجہ آصف، حمزہ شہباز، عطا تارڑ ، عون چوہدری سمیت دیگر کی عام انتخابات 2024 میں کامیابی کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اس سے قبل دوران سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ ہم الیکشن کمیشن کو امیداروں کی درخواستوں پر قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی ہدایت کردیتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے ریحانہ ڈار سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ کیا یہ درخواست قابل سماعت ہے، کیا درخواست گزار پہلے ریٹرننگ افسر (آر او) کے پاس درخواست دائر کرنے کے پابند نہیں ہیں، پہلے درخواست دائر کرنے کا فورم الیکشن کمیشن کا ہے۔