معلومات ایک موثر ہتھیار ہے جس کے زریعے احتساب کا عمل شروع ہوتا ہے: چیف جسٹس

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اسکرین گریب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ معلومات ایک موثر ہتھیار ہے جس کے زریعے احتساب کا عمل شروع ہوتاہے، جو شخص یا ادارہ معلومات نہیں دینا چاہتا اسے بتانا چاہیے کیوں نہیں دے رہا، معلومات بہت مؤثر ہتھیار ہے، اب ہر شہری کے لیے معلومات فراہمی حق بن چکا ہے۔

اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کورٹ رپورٹر کے ذریعے عدالتی کارروائی کی معلومات عوام تک پہنچتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے اچھی جراثیم کش سورج کی روشنی ہے، روشنی دکھاتے چلیں تو معاشرہ ٹھیک ہو سکتا ہے، کچھ دن پہلے مختار علی کا کیس آیا، ہم نے فیصلہ کیا قانون کے تحت تو نہیں، آئین کے تحت سپریم کورٹ کی معلومات فراہم کی جائے۔

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ قانون کہتا ہے وفاقی حکومت کے تابع اداروں پر معلومات فراہم لازم ہے، سپریم کورٹ ایسا ادارہ نہیں مگر سپریم کورٹ بھی شق 19 اے کے تحت بنیادی حقوق کی تابع ہے، حکم دیا کہ رجسٹرار 7 دن میں معلومات فراہم کرے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر معلومات تک رسائی اب حق ہے، پہلے سوال کیا جا سکتا تھا کہ آپ کو معلومات کیوں چاہیے، اب الٹ ہو گیا ہے، اب اس کا متضاد ہے کہ معلومات کیوں فراہم نہیں کرتے، چار سال تک فل کورٹ کی میٹنگ نہیں ہوئی تھی، ہم نے آتے ہی فل کورٹ کی کارروائی براہ راست دکھانے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ فی الوقت دو اہم کیس براہ راست دکھا رہے ہیں، ہمارے تقریباً ہر اہم فیصلے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر لگا دیے جاتے ہیں، اب جو شخص یا ادارہ معلومات نہیں دینا چاہتا اسے بتانا چاہیے کیوں نہیں دے رہا۔

چیف جسٹس نے مسکرا کر مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ کی طرح اطہر من اللّٰہ اسمارٹ لگ رہے ہیں، ہمارے ساتھیوں نے لائیو براڈ کاسٹ پر اتفاق کیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ معلومات ہی سے احتساب کا عمل شروع ہوتا ہے، جو شخص یا ادارہ معلومات نہیں دینا چاہتا اسے بتانا چاہیے کیوں نہیں دے رہا، اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کے ناموں کی فراہمی پر کمیٹی نے بہت کام کیا، ایک دوسرے کو شک کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے، کسی قوم کی تقدیر بدلنے کا طریقہ صرف تعلیم ہے۔

install suchtv android app on google app store