عرفان صدیقی کا صدر عارف علوی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

عرفان صدیقی فائل فوٹو عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا اسٹاف بھی ان کے بس میں نہیں تو مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔

اپنی ٹویٹ میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ صدر علوی کھل کر بات کریں، اگر بلوں سے اختلاف تھا تو انہوں نے کیوں اپنے اعتراضات درج نہ کیے؟ ہاں یا نہ کے بغیر بل واپس بھیجنے کا کیا مقصد تھا؟

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کی آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میڈیا پہ خبریں آنے کے باوجود وہ دو دن کیوں چپ رہے؟ بولے بھی تو معاملہ اور الجھا دیا۔

واضح رہے کہ صدر مملکت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023ء اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023ء پر دستخط نہ کرنے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس پر دستخط کرنے کے حق میں نہیں تھا اور میرے عملے نے میری مرضی کے برخلاف قدم اٹھایا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کے بیان پر وزارت قانون و انصاف کا ردعمل سامنے آگیا

اپنے ٹویٹ میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خدا گواہ ہے کہ میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023ء اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023ء پر دستخط نہیں کیے، میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل 2023ء اور پاکستان آرمی ترمیمی بل 2023ء سے متفق نہیں۔

install suchtv android app on google app store