عمران خان کی جان کو خطرہ، شیخ رشید نے متنبہ کر دیا

شیخ رشید فائل فوٹو شیخ رشید

سابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فوج کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگنا چاہیے، گالیاں دینے والے فوج کے ساتھ صلح کر سکتے ہیں تو ہمیں بھی اپنی غلط فہمیاں دور کرنی چاہیے۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جنہوں نے لندن اور گوجرانوالا سے فوج کو گالیاں دیں اگر وہ اپنے مطلب کے لیے جوتے پالش کرسکتے ہیں اور شہباز شریف چیری بلاسم بن سکتا ہے تو ہمیں بھی غلط فہمیاں دور کرکے ان کے ساتھ تعلقات اچھے کرنے چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بی بی سی اردو کی خبر سراسر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے: آئی ایس پی آر

انہوں نے کہا کہ ہم اس خطے کے ایسے اہم علاقے میں ہیں جہاں عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی عالمی طاقتوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی کو مول لگانے کے لیے کرائے کے ٹٹوؤں کو آگے لگایا گیا، مجھے دکھ اس بات کا ہےکہ جو لوگ 4،4 سال تک ہمارے ساتھ وزارت کے مزے لے رہے تھے وہ اشارے کنایوں پر ہمیں چھوڑگئے۔

نہوں نے کہا کہ باپ پارٹی اور ایم کیو ایم اپنے اپنے دعوے کررہی ہے کہ ہمارے ووٹوں سے حکومت بنی ہے حالانکہ یہ نہ بھی ہوتے تو بھی ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوجانی تھی۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہم اس خطے کے ایسے اہم علاقے میں ہیں جہاں عمران خان کی آزاد خارجہ پالیسی عالمی طاقتوں کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ اس گینگ آف فور کی شکل نہیں دیکھنا چاہتے تو ان کے فیصلوں کے ساتھ کیسے کھڑے ہوں گے؟ میں خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ انہوں نے میرے دفتروں سے اتوار کو فائلیں اٹھائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منحرف ہونے وال لوگ کس منہ سے ملک میں سیاست کریں گے؟ وہ اصلی اور نسلی نہیں ہوتا جو امتحان میں ساتھ کھڑا نہ ہو۔ سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ استعفیٰ عمران خان کو لکھ کر دے دیا ہے، جس روز ان کا استعفیٰ قبول ہوگا اس روز سب سے پہلے شیخ رشید مستعفیٰ ہوگا۔

شیخ رشید نے کہا کہ یہ لوگ یقیناً عمران خان کو مروا بھی سکتے ہیں، عالمی طاقتیں عمران خان کی جان لے سکتی ہیں، جیل میں ڈالنا تو معمولی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور میں عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، عالمی طاقتیں اس کی جان لینے کی کوشش کریں گی۔

انہوں نے کہا کہ ایک سازش کے تحت ہماری عظیم افواج کو سوشل میڈیا پر گالیاں دی جارہی ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو اس عظیم فوج کو لندن سے گالیاں دیتے تھے اور اب بوٹ پالش کررہے ہیں، سارا کمال اس بوٹ پالش کرنے والے کا ہے، سعودی عرب سے بھی ایک بوٹ پالش کرنے والے نے کارروائی ڈالی تھی اور یہ موجودہ کارروائی بھی بوٹ پالش کرنے والے نے ڈالی ہے۔

مسنگ پرسنز کے حوالے سے سردار اختر مینگل کے مطالبات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ میں وزیرداخلہ تھا اور میں خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میرے پاس کوئی مسنگ پرسن نہیں تھا، جن کے ساتھ مسنگ پرسن کا مسئلہ ہے اب یہ ان کے ساتھ ہی بیٹھے ہیں، پشاور میں جو واقعہ ہوا اس میں چاروں کے چاروں لوگ پولیس مقابلے میں مارے گئے۔

سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ ابھی لوگ رمضان میں مصروف ہیں، میں عید کے بعد 15 جون کی تاریخ دیتا ہوں، عمران خان کال دے گا، اسلام آباد کی کال دینے سے پہلے اس کی جان کو بھی خطرہ ہے اور اس کو جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں لیکن جیلوں سے اس کو کوئی فرق نہیں پڑتا، میں 29 جون تک کی تاریخ دے چکا ہوں۔

شیخ رشید نے کہا کہ فوج کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگنا چاہیے، گالیاں دینے والے فوج کے ساتھ صلح کر سکتے ہیں تو ہمیں بھی اپنی غلط فہمیاں دور کرنی چاہیے، جنہوں نے لندن اور گوجرانوالا سے فوج کو گالیاں دیں اگر وہ اپنے مطلب کے لیے جوتے پالش کرسکتے ہیں اور شہباز شریف چیری بلاسم بن سکتا ہے تو ہمیں بھی غلط فہمیاں دور کرکے ان کے ساتھ تعلقات اچھے کرنے چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ الیکشن دیکھ رہے ہیں کہ لیکن انہوں نے پوری کوشش کرنی ہے کہ ان کا وقت لمبا ہو، پہلے یہ کہتے تھے کہ یہ سلیکٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، اب ہم کہہ رہے ہیں کہ یہ امپورٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، ہونا وہی ہے جو آپ کو پتا ہے اللہ کو منظور ہے، ہمارے اسلامی دوستوں نے جو فیصلے کرنے ہیں وہی ہونا ہے۔

 

install suchtv android app on google app store