نیب جس راستے پر چل رہا ہے وہ صرف اپنا وقت ضائع کر رہا ہے، چیف جسٹس

 چیف جسٹس فائل فوٹو چیف جسٹس

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف نیب ریفرنس کو قانون سے تجاوز قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے آصف علی زرداری کی امریکہ پراپرٹی ریفرنس میں بریت کی اپیل پر سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ قانون کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے نیب کے سارے کیسز خراب ہو جاتے ہیں، نیب کو ریفرنس بنانے سے پہلے یہ معاملہ ایف بی آر کو بھیجنا چاہیے تھا ۔ایف بی آر کا اختیار تھا کہ آصف علی زرداری کا مکمل آڈٹ بھی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کے کسی آرڈر کو ریفر کیے بغیر آصف زرداری کے خلاف ریفرنس بنا کر دکھائیں، نیب جس راستے پر چل رہا ہے وہ صرف اپنا وقت ضائع کر رہا ہے۔

پھریہ درست مان لیا جائے کہ نیب سیاست کیلئے استعمال ہوتا ہے؟عدالت برہم

چیف جسٹس نے کہا کہ نیب قانون سے بالاتر نہیں ہے، نیب انکم ٹیکس کا آرڈر خود سے کالعدم کیسے قرار دے سکتا ہے؟ ایف بی آر اسسمینٹ آرڈر کو کالعدم قرار دینے کا اختیار نیب کے پاس نہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو انکم ٹیکس کا معاملہ نکال کر 18 جنوری تک نیا ریفرنس بنانے کا ٹاسک دے دیا۔

install suchtv android app on google app store