ملازمین سے اچھا برتاؤ نا صرف انکی کادکردگی بہتر کرے گا بلکہ دفتر میں انکا دل بھی لگے گا

ملازموں سے شفقت کا رویہ فائل فوٹو ملازموں سے شفقت کا رویہ

ایک تحقیقی سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر تنخواہ بڑھانے اور اوقاتِ کار کے تعین سے بھی ملازموں کی استعداد پر کوئی فرق نہ ہو تو اس صورت میں ملازموں سے شفقت کا رویہ نہ صرف ان کی دماغی صحت کو بڑھاتا ہے بلکہ ان میں کام کرنے کا جذبہ بھی بڑھتا ہے۔

انٹرنیشنل جرنل آف آکیوپیشنل سیفٹی اینڈ ایرگونومکس میں شائع رپورٹ کے مطابق پینسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے بعد کہا ہے کہ اگر دوپہر کے کھانوں میں تازہ پھل شامل کرنے جیسے سادہ عمل بھی انجام دیئے جائیں تو اس سے اخلاقی طور پر ملازموں کا وقار بلند ہوتا ہے اور ان کی ذہنی و نفسیاتی صحت بہتر ہوتی ہے۔

اس پر تحقیق کرنے والے پروفیسر بیو زونگ کہتے ہیں کہ اگر ملازموں کی تنخواہ بڑھانے اور کام کی کمی سے مطلوبہ فوائد نہ حاصل ہوسکیں تو چھوٹے تحفے اور رحم دلی کے مظاہرے سے بڑے فوائد حاصل ہوتے ہیں، اس مطالعے میں چین کے ڈرائیوروں کو شامل کیا گیا تھا جن کی ملازمت تھکا دینے والی اور اعصاب شکن ہوتی ہے۔

بس ڈرائیور جسمانی اور دماغی طور پر تھک جاتے ہیں۔ نہ وہ اوقات کا خیال رکھتے ہیں اور نہ ہی کھانے پینے کا لحاظ کرتے ہیں۔ تجرباتی طور پر 86 ڈرائیوروں کو دوپہر کے کھانے میں تازہ پھل دئیے گئے جبکہ دوسرے گروپ کو کوئی پھل نہیں دیا گیا۔ پھل کے اضافے سے کھانے کی قیمت میں صرف 75 سینٹ کا اضافہ ہوا تھا جو انتہائی معمولی تھا۔

کئی دن اسی طرح معمول کے بعد تمام ڈرائیوروں سے سوال نامے اور سروے فارم بھروائے گئے۔ یہ سوال نامے پہلے، دوسرے اور تیسرے ہفتے میں پر کیے گئے تھے۔ ان میں ڈپریشن سے متعلق ایک باضابطہ سوال نامہ بھی شامل تھا ساتھ ہی تمام بس ڈرائیوروں کی کارکردگری جانچنے کے لیے ایک پیمانہ بھی آزمایا گیا تھا۔

نتیجہ یہ برآمد ہوا کہ ایک جانب تو ڈرائیوروں کی کارکردگی بہتر ہوئی لیکن مطالعے کے وسط میں یہ اپنے عروج پر تھی۔ خلاصہ یہ ہے کہ کام کے دباؤ سے جسمانی اور دماغی صحت پر برا اثر پڑتا ہے اور ایسے میں ادارہ اپنے ملازموں پر معمولی نوعیت کی مہربانی بھی کرے تو اس کے اچھے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store