کیا ہاتھ سے کھانا صحیح ہےِ؟ جا نیے اس خبر میں

ہاتھ سے کھانا سنت ہے فائل فوٹو ہاتھ سے کھانا سنت ہے

مسلمان ہونے کے ناتے ہم سب جانتے ہیں کہ سیدھے ہاتھ سے کھانا کھانے اور کھانا ختم کرکے انگلیوں کو چاٹنے کی عادت سنت ہے ۔مغربی ممالک میں اس کو اچھا نہیں سمجھا جاتا اور اب تو مسلمان بھی ہاتھ سے کھانے کے بجائے چمچوں اور کانٹوں کا استعمال کرنے لگے ہیں ۔

اس بات سے کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ اللہ اور رسول کا کوئی حکم بھی حکمت سے خالی نہیں۔اس لئے ہاتھ سے کھانے اور انگلیوں کو چاٹنے کی بھی بڑی حکمت ہے اور ہاتھ سے کھانا کھانے کے بہت سے فوائد ہیں ۔

غذا کا دماغ سے برا ہ راست تعلق بناتا ہے :
جب آپ کانٹے یا چمچ سے کھاتے ہیں تو آپ کا دماغ کھانے کے درجہ حرارت اور ساخت کو نہیں سمجھ پاتا یہی وجہ ہے کہ آپ کھانے کا درجہ حرارت محسوس کئے بغیر چمچے سے گرم کھانا منہ میں رکھ لیتے ہیں جس سے منہ جل جاتا ہے۔لیکن جب آپ ہاتھ سے کھاتے ہیں تو ہاتھ میں موجود نروز کھانے کے درجہ حرارت کو پہلے ہی محسوس کر لیتے ہیں اور اس طرح آپ کی زبان جلنے سے بچ جاتی ہے۔دوسرے آپ کے نروز دماغ کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ آپ کیا کھا رہے ہیں اس طرح اس چیز کا پوری طرح مزہ لینے اور ہضم کرنے لئے آپ کا دماغ زیادہ اینزائم بنانا شروع کر دیتا ہے۔

نظام ہضم بہتر بناتا ہے:
ہمارے ہاتھوں پر خراب بیکٹیریا کے ساتھ اچھے بیکٹیریا بھی ہوتے ہیں ۔اور یہ بیکٹیریا ہمیں جراثیم سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔ جب آپ چمچے یا کانٹے سے کھاتے ہیں تو ہاتھوں پر موجود اچھے بیکٹیریا آپ کے معدے تک نہیں پہنچ پاتے ۔دوسری طرف جب آپ ہاتھ سے کھاتے ہیں تو انگلیوںپر موجود صحت بخش مادہ آپ کے منہ کے زریعے جسم کے مختلف حصوں میں جاتا ہے اور اس طرح نظام ہضم بہتر ہوتا ہے اور آپ کا جسم نقصان دہ بیکٹیریا سے بھی محفوظ رہتا ہے ۔

ذیابیطس کے خطرات کو کم کرتا ہے:
چمچہ اور کانٹا کھانا تو آسان بنا دیتے ہیں لیکن ساتھ ہی خون میں شکرکی مقدار کو غیر متوازن بنانے کا باعث بنتے ہیں ۔جس سے ذیابیطس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں ۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جو لوگ بہت تیزی کے ساتھ زیادہ کھانا کھاتے ہیںانھیںآہستہ کھانے والے لوگوں کے مقابلے میں شوگر کا مرض لاحق ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔ لہٰذا ہاتھ سے کھانا کھاکراس خطرے سے بچا جاسکتا ،کیونکہ جب آپ ہاتھ سے کھانا کھاتے ہیں تو کھانے کی کم مقدار آپ کے منہ میں جاتی ہے۔آہستہ آہستہ کھانے سے ہاضمہ اچھا ہوتا ہے اورجلدی پیٹ بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔

کھانے پر دھیان رہتا ہے:
چمچے سے کھانے پر آپ کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ آپ کتنا کھانا کھا چکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی آپ دوسرے کام بھی جیسے ٹی وی دیکھنا ،موبائل پر میسج،یا اخبار پڑھنا شروع کردیتے ہیں توآپ کو اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ آپ کتنا کھانا کھا چکے ہیں۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ تیزی سے زیادہ کھانا کھانا موٹاپے کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔جب آپ ہاتھ سے کھاتے ہیں تو آپ کا دھیان بھی پوری طرح کھانے پر ہوتا ہے اس کے علاوہ آپ کھانے کے دوران ہاتھوں سے کوئی دوسرا کام بھی نہیں کرتے ۔اس طرح آپ کی پوری توجہ کھانے پر ہوتی ہے۔یاد رکھئے بے دھیانی میں کھانا موٹاپے کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔

زیادہ صحت بخش ہے:
اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ چمچے سے کھانے سے زیادہ صفائی رہتی ہے جب کہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔جو لوگ ہاتھ سے کھانے کے عادی ہوتے ہیں وہ کھانے سے پہلے اپنے ہاتھ ضرور دھوتے ہیں اس طرح دن میں کئی مرتبہ ہاتھ دھونے سے ان کے ہاتھ جراثیم سے پاک رہتے ہیں۔جب کہ کانٹے اور چمچ( جو اکثر جلدی میں دھوئے جاتے ہیں )ان کی پوری طرح صفائی نہیں ہو پاتی ۔

چند مشورے:
۔ کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں۔
۔بڑی چیزوں کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹیں تاکہ انھیں آسانی سے اٹھا کر کھا سکیں۔
۔جب ہاتھ سے کھانا کھائیں تو پلیٹ پر جھکنے کے بجائے سیدھے بیٹھ کر کھانے کی کوشش کریں۔اور اپنی کہنیاں بھی کھانے کی میز پرنہ رکھیں۔
۔کھانے کے دوران چھوٹے چھوٹے نوالے لیں

install suchtv android app on google app store