سردیوں کا موسم آتے ہی جہاں لوگ گرم کھانوں، گرما گرم سوپ اور نرم کمبل سے لطف اندوز ہوتے ہیں، وہیں ایک ناپسندیدہ مہمان سے بھی واسطہ پڑتا ہے۔ اور وہ ہے ”کاکروچ“۔ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ سرد موسم میں کیڑے مکوڑے ختم ہو جاتے ہیں، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
سردیوں میں کاکروچز کے حملے اکثر بڑھ جاتے ہیں، خاص طور پرکچن میں ان کی بڑھتی ہوئی تعداد مشکلات پیدا کردیتی ہے۔
اس مسئلے کو سمجھنا اور بروقت روک تھام کرنا ضروری ہے تاکہ سردیوں میں بھی آپ کا ماحول محفوظ اور کیڑوں سے پاک رہے۔
ماہرین کے مطابق ٹھنڈ بڑھتے ہی کاکروچ گرم جگہوں کی تلاش میں گھروں کے اندر داخل ہو جاتے ہیں۔
سردیوں میں باہر کھانے کے ذرائع کم ہو جاتے ہیں، لیکن گھروں اور دفاتر کے کچن، پینٹری یا بریک رومز میں بچا ہوا کھانا اور کرمز موجود ہوتے ہیں، جو کاکروچز کے لیے جنت ہیں۔
کاکروچز نمی والے ماحول میں خوش رہتے ہیں۔ سردیوں میں یہ لیک ہونے والی پائپ، نمی والے بیسمنٹ یا بھاپ والے باتھ رومز کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ سردیوں میں صفائی میں معمولی لاپرواہی بھی ان کی افزائش کا سبب بن سکتی ہے۔
سردیوں میں کاکروچ سے نجات کے 5 مؤثر طریقے
1۔ دراڑیں اور سوراخ بند کریں
کچن کی دیواروں، سنک کے نیچے، گیس پائپ کے اردگرد اور الماریوں کے پیچھے موجود باریک دراڑیں کاکروچز کی محفوظ پناہ گاہ بن جاتی ہیں۔ سلیکون سیلنٹ یا فلر سے ان جگہوں کو اچھی طرح بند کرنا نہایت ضروری ہے۔
2۔ رات کو سنک بالکل خشک رکھیں
کاکروچز کے لیے پانی زندگی کی حیثیت رکھتا ہے۔ سونے سے پہلے سنک کو خشک کریں، گیلا کپڑا یا اسفنج نہ چھوڑیں اور اگر کہیں سے پانی ٹپک رہا ہو تو فوراً مرمت کروائیں۔
ہفتے میں ایک بار گرم پانی میں نمک یا بیکنگ سوڈا ملا کر نالی میں ڈالنا بھی مفید ہے۔
3۔ تیز خوشبو والی جڑی بوٹیاں استعمال کریں
تیز پات اور لونگ کاکروچز کو بھگانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ انہیں پیس کر اناج کے ڈبوں، درازوں اور اندھیری جگہوں میں رکھ دیں۔
سردیوں میں کھڑکیاں بند رہنے کے باعث ان کی خوشبو زیادہ دیر تک اثر دکھاتی ہے۔
4۔ سرکے سے صفائی کریں
الماریوں اور شیلف کو خالی کر کے گرم پانی اور سفید سرکے کے محلول سے صاف کریں۔ یہ طریقہ نہ صرف چکنائی ختم کرتا ہے بلکہ کاکروچز کے خوشبو کے راستے بھی مٹا دیتا ہے، جس سے وہ دوبارہ واپس نہیں آتے۔
5۔ کھانے کی حفاظت اور صفائی
کھلا آٹا، چاول، دالیں یا اسنیکس کاکروچز کو دعوت دینے کے مترادف ہیں۔ پلاسٹک یا شیشے کے ایئر ٹائٹ کنٹینرز استعمال کریں اور گتے کے ڈبوں سے پرہیز کریں، کیونکہ کاکروچ انہیں آسانی سے کاٹ لیتے ہیں۔
کاؤنٹر، فرش اور آلات کی صفائی باقاعدگی سے کریں۔ کوڑے دان کو فوری خالی کریں اور کرمز یا گرا ہوا کھانا فوراً صاف کریں۔
وہ غلطیاں جو مسئلہ بڑھا دیتی ہیں
ابتدائی علامات کو نظر انداز کرنا۔
پانی کے رساؤ کو ٹھیک نہ کروانا۔
صرف اسپرے پر انحصار کرنا، جو کاکروچز کو چھپنے پر مجبور کر دیتا ہے۔
اگر دن کے وقت بھی کاکروچ نظر آنے لگیں یا انڈوں کے خول دکھائی دیں تو سمجھ لیں کہ مسئلہ سنگین ہو چکا ہے۔
ایسے میں فوری طور پر پیشہ ور پیسٹ کنٹرول سے رجوع کرنا بہتر ہوتا ہے، کیونکہ سردیوں میں کیا گیا علاج زیادہ دیرپا ثابت ہوتا ہے۔
کچن کو صاف، خشک اور منظم رکھ کر آپ سردیوں میں بھی کاکروچز سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ چند مستقل عادات اپنا کر آپ اپنے کھانے کی جگہ کو ان ناپسندیدہ مہمانوں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔