ماہرین صحت کے مطابق ہائی کولیسٹرول آج کے دور کا ایک عام مگر خطرناک مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر افراد کو اس کا علم دیر سے ہوتا ہے، حالانکہ یہ خاموشی سے دل اور دورانِ خون پر سنگین نقصان پہنچا سکتا ہے۔
کولیسٹرول کیا ہے؟ اور جسم میں اس کا کردار:
کولیسٹرول خون میں موجود ایک مومی مادہ ہے، جو جسم خود بھی پیدا کرتا ہے اور خوراک کے ذریعے بھی حاصل ہوتا ہے۔
یہ خلیات کی تعمیر، وٹامن ڈی کی تیاری اور ہارمونز کے بننے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تاہم، جب کولیسٹرول کی مقدار حد سے تجاوز کر جائے، تو یہ دل اور خون کی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔
اچھا اور برا کولیسٹرول
ہمارے جسم میں کولیسٹرول کی دو بنیادی اقسام پائی جاتی ہیں
پہلا برا کولیسٹرول
اس کی زیادتی شریانوں میں چکنائی کی تہہ بناتی ہے، خون کی روانی متاثر ہوتی ہے دل کا دورہ اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
دوسرا اچھا کولیسٹرول
خراب کولیسٹرول کو خون سے صاف کرنے میں مدد دیتا ہے، دل کے امراض کے امکانات کم کرتا ہے، صحت مند کولیسٹرول لیول کتنا ہونا چاہیے؟ ماہرین کے مطابق درج ذیل سطحیں محفوظ مانی جاتی ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق ہائی کولیسٹرول کی علامات میں جسم کون سے اشارے بظاہر ظاہر کرتا دیتا ہے؟
زیادہ کولیسٹرول اکثر خاموش ہوتا ہے مگر جسم چند واضح علامتوں کے ذریعے خبردار ضرور کرتا ہے۔
سینے میں درد یا ٹائیٹنس، ٹانگوں میں درد، بے حسی یا کمزوری، جلد میں تبدیلیاں ، سانس لینے میں دشواری، چکر آنا اور مسلسل تھکاوٹ، جسم یا ٹانگوں میں سوجن، دل کی دھڑکن میں غیر معمولی تبدیلی، جبڑے یا گردن کے پیچھے درد کا ہونا۔
بادام مونگ پھلی اور اخروٹ
اخروٹ میں بہت سے غذائی اجزاء ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ناشتے میں چند اخروٹ کھانے سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کم ہوتی ہے، وہ دل کی بیماری کا خطرہ بھی کم کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بادام اور مونگ پھلی کا باقاعدہ استعمال اچھے کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتا ہے اور برے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔