ناک سے خون آنا ایک عام مسئلہ ہے جو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے، اور اکثر یہ خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔ عام طور پر ناک سے خون آنے کے واقعات میں خون 10 سے 15 منٹ میں رک جاتا ہے اور زیادہ پریشانی کی بات نہیں ہوتی۔
یہ زیادہ تر ناک کے سامنے والے حصے سے نکلتا ہے اور عام طور پر بے ضرر ہوتا ہے۔ تاہم، بعض اوقات ناک سے خون آنا کسی سنگین مسئلے کی نشاندہی بھی کر سکتا ہے اور فوری طبی توجہ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق ناک سے خون آنے کی عام وجوہات میں خشک ہوا، ناک میں انگلی ڈالنا، الرجیز، یا اچانک خون کے دباؤ میں تبدیلی شامل ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب ناک کی باریک خون کی نالیاں پھٹ جاتی ہیں۔
کچھ معاملات میں یہ خون کی دوائیں، چوٹ یا دیگر طبی مسائل کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، اور اگر کسی کا بلڈ پریشر زیادہ ہو تو خون رکنے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
اگر ناک سے خون 20 سے 30 منٹ تک جاری رہے یا خون اتنا زیادہ ہو کہ کپڑے یا ٹشو بھیگ جائیں، تو یہ سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اسی طرح، اگر خون کسی چوٹ کے بعد آئے، یا ساتھ چکر آنا، کمزوری یا سانس لینے میں دشواری ہو تو فوری طور پر ایمرجنسی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق، اگر ناک کے پیچھے کی خون کی نالی پھٹ جائے تو خون کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے اور یہ گلے میں جا کر سانس لینے میں مشکلات پیدا کر سکتا ہے، جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
ناک سے بہنے والے خون کو روکنے کے لیے:
سیدھے بیٹھیں اور تھوڑا آگے جھکیں تاکہ خون آپ کے گلے میں نہ جائے۔
ناک کے نرم حصے کو 10 سے 15 منٹ تک دبائے رکھیں۔
اس دوران منہ سے سانس لیں۔
خون کی نالیوں کی سوجن کو کم کرنے کے لیے سرد کمپریس لگائیں۔
چربی کے خلیات سے ریڑھ کی ہڈی کے فریکچر کا نیا علاج دریافت
ناک کے خون سے بچنے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔
خشک موسم میں ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں۔
پانی زیادہ پئیں تاکہ جسم ہائیڈریٹڈ رہے۔
ہائی بلڈ پریشر یا خون جمنے کی بیماری والے افراد کو اپنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے اور باقاعدگی سے بلڈ پریشر چیک کرنا چاہیے۔
ناک سے خون آنا عام طور پر کوئی بڑی بات نہیں ہوتی، لیکن اگر خون بہت زیادہ بہے، یا رکنے کا نام نہ لے، تو فوراً ایمرجنسی علاج حاصل کرنا ضروری ہے۔
اگر آپ کو اکثر ناک سے خون آتا ہے، تو یہ کسی اور صحت کے مسئلے کی علامت ہو سکتا ہے، جیسے ہائی بلڈ پریشر یا خون کی کمی، اس لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔