زیادہ مونگ پھلی نقصان دہ یا فائدہ مند؟ ماہرین نے حقیقت بتا دی

سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا صحیح وقت اور مقدار فائل فوٹو سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا صحیح وقت اور مقدار

سردیوں کی آمد آمد ہے اور مونگ پھلی قدرت کا وہ بہترین سپر فوڈ ہے جسے اکثر ٹھنڈی راتوں کا مزہ دوبالا کرنے کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ صرف معمولی مزہ نہیں، بلکہ ایک حکمت عملی ہے جو آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔

سردیوں میں مونگ پھلی کی کرنچی خوشبو اور ذائقہ، ٹھنڈی راتوں کو راحت میں بدل دیتا ہے ۔

لیکن ان کی لذت میں ڈوبتے ہوئے ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ مونگ پھلی پروٹین، فائبر، صحت مند چکنائی اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے.

جو اگر اعتدال میں کھائی جائے تو آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ بس یاد رکھیں، ”اعتدال“۔

”اعتدال“ وہ چابی ہے جو فوائد اور نقصان کے درمیان فرق کرتی ہے۔ ایک دن میں ایک مٹھی بھر (40-50 گرام) مونگ پھلی کافی ہے۔

اس سے زیادہ کھانے سے ہاضمے میں مشکلات، وزن کا اضافہ اور غذائی اجزاء کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مونگ پھلی کا معتدل استعمال

این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق ماہر غذائیت پریتی تیاگی کا کہنا ہے، آپ روزانہ ایک مٹھی مونگ پھلی کھا سکتے ہیں۔

اسے ناشتہ کے طور پر کھایا جا سکتا ہے تاکہ دو کھانوں کے درمیان بھوک کو قابو کیا جا سکے۔ اگر مونگ پھلی کا مکھن استعمال کر رہے ہیں تو 1.5 چمچ تک بہتر ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق اگر روزانہ 1.5 اونس مونگ پھلی کھائی جائے اور یہ غذا میں کم چکنائی اور کولیسٹرول کی موجودگی میں ہو تو یہ دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔

مونگ پھلی کی غذائی خصوصیات

مونگ پھلی میں پروٹین، فائبر، وٹامن ای، نیاسین، فولک ایسڈ اور مختلف معدنیات جیسے میگنیشیم، فاسفورس، زنک اور منگنیز موجود ہیں۔

اس میں صحت بخش چکنائیاں بھی ہوتی ہیں جو دل کی صحت، دماغی افعال اور پٹھوں کی مرمت کے لیے فائدہ مند ہیں۔

زیادہ مونگ پھلی کھانے کے اثرات

پریتی تیاگی کے مطابق، اگرچہ مونگ پھلی وزن کم کرنے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں کیونکہ یہ انسان کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہوا محسوس کراتی ہیں.

لیکن ان کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ زیادہ مونگ پھلی کھانے سے کچھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں:

فائٹک ایسڈ کا مسئلہ

مونگ پھلی میں فاسفورس فائٹک ایسڈ کی شکل میں موجود ہوتا ہے، جو زیادہ کھانے سے آئرن، زنک، کیلشیم اور منگنیز جیسے اہم معدنیات کے جذب میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے۔

نظام انہضام کی مشکلات

مونگ پھلی کا زیادہ مقدار میں استعمال قبض، دست یا اپھارہ جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ خاص طور پر جن لوگوں کا نظام انہضام حساس ہوتا ہے، انہیں احتیاط کرنی چاہیے۔

نمک والی مونگ پھلی

نمکین مونگ پھلی خون میں پانی کی مقدار بڑھا سکتی ہیں اور بلڈ پریشر میں اضافہ کر سکتی ہیں۔ اس لیے نمکین مونگ پھلی سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

افلاٹاکسن کا خطرہ

مونگ پھلی میں افلاٹاکسن نامی زہر پیدا ہونے کا امکان ہوتا ہے، جو کہ مضر فنگس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ خاص طور پر مرطوب آب و ہوا میں زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس لیے ہمیشہ قابل اعتماد برانڈز سے مونگ پھلی خریدیں اور انہیں مناسب طریقے سے اسٹور کریں۔

مونگ پھلی کی الرجی

مونگ پھلی کی الرجی ایک سنگین مسئلہ ہو سکتی ہے اور اس سے سانس کی مشکلات، کھانسی، جسم پر خارش یا نظام انہضام کی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ شدید الرجی کے حالات میں فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

مونگ پھلی کھانے کا بہترین وقت

ماہر غذائیت پریتی تیاگی کے مطابق، مونگ پھلی کا بہترین وقت صبح یا دن کے دوران ہے۔ شام کے بعد مونگ پھلی کھانے سے نیند اور نظام انہضام پر اثر پڑ سکتا ہے۔

مونگ پھلی کی بہترین اقسام

سب سے بہتر مونگ پھلی وہ ہوتی ہے جو کم سے کم پروسیسڈ ہو اور زیادہ فائبر فراہم کرے:

بھنی ہوئی مونگ پھلی

یہ بہترین انتخاب ہے کیونکہ اس میں زیادہ فائبر اور کم پروسیسنگ ہوتی ہے۔

مونگ پھلی کا مکھن

یہ 1.5 چمچ (32 گرام) تک محدود رہنا چاہیے اور بغیر کسی اضافی چینی یا ہائیڈروجنائزڈ تیل کے ہونا چاہیے۔

تلی ہوئی مونگ پھلی، زیادہ نمکین یا میٹھی مونگ پھلی سے پرہیز کریں۔

روزانہ ایک مٹھی مونگ پھلی کھانا آپ کی صحت کے لیے ، خاص طور پر دل کی صحت، توانائی کی سطح اور موسم سرما کے دوران فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

لیکن اس کے زیادہ استعمال سے بچنا ضروری ہے تاکہ آپ فوائد سے بھرپور رہیں اور کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچ سکیں۔

install suchtv android app on google app store