نیویارک امریکا کا پہلا شہر بن گیا ہے جس نے باضابطہ طور پر سوشل میڈیا کو 'مضر صحت' قرار دے دیا ہے۔
اسٹیٹ آف دی سٹی خطاب کے دوران نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے کہا کہ ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر ایشون واسان کی جانب سے سوشل میڈیا ایپس کو ماحولیاتی زہر قرار دینے پر غور کیا جا رہا ہے جو بچوں اور نوجوانوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے بچوں کو درپیش بحران کو ٹھیک کرنے جا رہے ہیں۔ نیویارک کے میئر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا سے شہر میں دماغی صحت کا بحران بڑھ رہا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہم بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو اپنے بچوں کے لیے خطرہ نہیں بننے دیں گے۔
Social media companies are fueling a mental health crisis, especially for our young people. But we won't let Big Tech endanger our kids.@NYCHealthCommr Vasan is today issuing an advisory officially designating social media as an environmental toxin in New York City. #SOTC2024 pic.twitter.com/8Rddkzr1hM
— Mayor Eric Adams (@NYCMayor) January 24, 2024
مگر سوشل میڈیا کو مضر صحت قرار دینے کے ساتھ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کس طرح سوشل میڈیا کے 'خطرات' کی روک تھام کی جائے گی۔ نیویارک شہر کی انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے اقدامات پر عملدرآمد کے منصوبوں کی تفصیلات مستقبل قریب میں جاری کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا میں بھی کم عمر سوشل میڈیا صارفین کے تحفظ کے لیے جولائی 2024 میں نئے قوانین کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔
البتہ نیویارک میں اس حوالے سے ابھی عملی اقدامات سامنے نہیں آئے ہیں۔