مون سون کے دوران بیماریوں سے کیسے بچا جائے؟

مون سون سال کا سب سے خوشگوار موسم سمجھا جاتا ہے لیکن یہ اپنے ہمراہ انسانی زندگی کو لاحق مختلف چیلنجز بھی ساتھ لاتا ہے۔ فائل فوٹو مون سون سال کا سب سے خوشگوار موسم سمجھا جاتا ہے لیکن یہ اپنے ہمراہ انسانی زندگی کو لاحق مختلف چیلنجز بھی ساتھ لاتا ہے۔

جب بھی بارشوں کا موسم آتا ہے تو مختلف بیماریاں سر اٹھا لیتی ہیں، مون سون اپنے ساتھ بہت سی ایسی وبائی بیماریاں لاتا ہے جنہیں بہت سے لوگ جانتے تو ہیں لیکن ان سے بچاؤ کے لیے مختلف تدابیر کے بارے میں انہیں علم نہیں ہوتا۔

طبی ماہرین کے مطابق مون سون موسم کے دوران پیدا ہونے والی بیماریوں میں "سیزنل انفلوائنزا” یعنی کہ موسمی زکام، ملیریا، ٹائیفائیڈ، ڈینگی بخار، ہیضہ اور ہیپاٹائٹس اے (پیلا یرقان) سرفہرست ہیں، ان سب میں سے زیادہ وبائی زکام، ہیضہ اور جِلدی بیماریاں بچوں اور بڑوں کو اپنی لپیٹ میں لیتی ہیں۔

ہوا میں نمی کی وجہ سے یہی وقت انفیکشن اور بیماریوں کے پھیلاؤ کا بھی بہترین وقت مانا گیا ہے، جب انسان کا مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے۔

ہمیں آپ کی قوت مدافعت کو اور جسم کے میٹابولک افعال کو بڑھانے کے لیے غذائی اجزاء سے بھرپور صحت مند غذا کی ضرورت ہے۔

حفظان صحت

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس موسم میں آپ کو چاہیے کہ اپنے ہاتھوں کو خاص طور پر کھانے سے قبل صابن اور پانی سے بار بار دھو کر اچھی ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھیں اور اسی طرح جراثیم کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے چہرے کو بغیر دھوئے چھونے سے بھی گریز کی پالیسی پر کاربند رہنا چاہیے۔

پانی سے جنم لیتی بیماریاں

نامعلوم ذرائع سے پانی پینے کے بارے میں محتاط رہنا چاہئے۔ ہمیشہ محفوظ اور صاف پانی استعمال کریں، ترجیحاً ابلا ہوا یا فلٹر پانی پیا جائے۔ اسٹریٹ فوڈ یا کچی سبزیوں کے استعمال سے پرہیز کریں جو آلودہ پانی میں دھوئی گئی ہوں۔

تحفظِ خوراک

ڈاکٹروں کے مطابق مون سون کے دوران زیادہ نمی کی وجہ سے کھانا جلدی خراب ہو سکتا ہے لہذا آپ کو تازہ تیار کھانا استعمال کرنا چاہیے اور باسی یا بچا ہوا کھانا کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پھل اور سبزیاں استعمال کرنے سے پہلے اچھی طرح دھو لی گئی ہیں۔

مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں

مچھر مون سون کے موسم میں پھیلتے ہیں اور ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا جیسی بیماریاں منتقل کر سکتے ہیں۔ مچھروں کے کاٹنے سے بچنے کے لیے ہمیشہ مچھر بھگانے والی تدابیر اختیار کریں۔ حفاظتی لباس پہنیں، اور مچھر دانی کے نیچے سوئیں۔

پانی کا جمود

صاف مگر کھڑا ہوا پانی مچھروں اور دیگر کیڑوں کی افزائش گاہ بن جاتا ہے۔ اپنے رہائشی علاقے کے ارد گرد ٹھہرے ہوئے پانی کے کسی بھی ذریعہ کو ختم کردیں، جیسے کھلے کنٹینرز، گڑھے، یا غیر استعمال شدہ ٹائر، تاکہ ان میں جمع شدہ پانی مچھروں وغیرہ کی افزائش کا باعث نہ بن جائیں۔

بارش کے پانی سے بچاؤ

بارش کے دوران بھیگنے سے بچنے کے لیے اپنے آپ کو خشک رکھیں۔ کبھی بھی چھتری یا رین کوٹ ساتھ رکھنا نہیں بھولیں۔ واٹر پروف جوتوں کا استعمال کریں تاکہ پانی کو اندر آنے سے روکا جا سکے اور فنگل انفیکشن یا پاؤں سے متعلق مسائل پیدا نہ ہوں۔

ہواداری کا مناسب انتظام

اپنے گھر کی مختلف جگہوں پر مناسب ہواداری کو یقینی بنائیں تاکہ فنگس کی افزائش کو روکا جا سکے، جو رطوبت سے لبریز ماحول میں پروان چڑھتے ہیں۔ کھڑکیاں کھولیں اور خشکی کو برقرار رکھنے کے لیے پنکھے یا dehumidifiers استعمال کریں۔

قوت مدافعت بڑھانا

ایک مضبوط مدافعتی نظام ہی انفیکشن سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ اپنے آپ کو صحت مند رکھنے کے لیے پھلوں، سبزیوں اور تمام اناج سے بھرپور متوازن غذا کھائیں۔ ہائیڈریٹڈ رہیں، باقاعدگی سے ورزش کریں، کافی نیند لیں، اور اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے تناؤ کی سطح کو منظم کریں۔

مون سون کے موسم میں صحت مند رہنے میں روک تھام کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ ان احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے آپ بیمار پڑنے کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں اور بغیر کسی پریشانی کے بارش سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store