جامن ایک سستا اور آسانی سے حاصل ہونے والا پھل ہے، اس پھل کی آمد موسم برسات میں ہوتی ہے اور اسی موسم میں اس کا اختتام بھی ہو جاتا ہے۔ یہ پھل شمالی پاکستان سے لے کر جنوبی ہند تک عام پایا جاتا ہے۔
جامن کو ان پھلوں میں شمار کر سکتے ہیں جوغذائی و دوائی فوائد سے مالا مال ہیں۔
پھیپھڑوں اور دل کی صحت کو بہتر کرے
اینٹی آکسیڈںٹس اور دیگر اجزا سے بھرپور جامن سینے کی رطوبت کم کرتا ہے۔ اسے کھانے سے سانس کی نالیاں صاف ہوتی ہیں اور سانس کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ جامن کھانے سے کولیسٹرول میں کمی واقع ہوتی ہے اور بلڈ پریشر بھی معمول پر رہتا ہے۔ بعض اطبا کا خیال ہے کہ یہ دل کی شریانوں کی تنگی کو بھی کم کرتا ہے۔
نظام تنفس کے امراض کا علاج
شدید کھانسی سے گلے اور نظام تنفس کو نقصان پہنچتا ہے۔ جامن میں موجود زنک اور وٹامن سی سے کھانسی اور نظام تنفس کی دیگر پیچیدگیوں کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے۔ اسے دمہ کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے بھی بہترین پھل مفید تصور کیا جاتا ہے۔ اس میں موجود وٹامن سی سے موسمی نزلہ زکام سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
ڈی ہائیڈریشن سے بچائے
جامن میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو گرم موسم میں اسے کھانے سے جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے میں مدد ملتی ہے جبکہ کہا جاتا ہے کہ یہ خون کی گرمی بھی دور کرنے والا پھل ہے۔
خون کی کمی دور کرنے میں مددگار
اس پھل میں آئرن جیسا غذائی جز موجود ہے اور اگر جسم میں اس جز کی کمی ہو تو ہیموگلوبن کی سطح گھٹ جاتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔ تو جامن کھانے سے جسم میں آئرن کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کی کمی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
جلد کو بہتر بنائے
جامن کھانے سے جِلد ہموار ہوتی ہے اور اس میں جگمگاہٹ بڑھتی ہے۔ اس کی وجہ جامن میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ مرکبات اور وٹامن سی جیسے اجزا ہیں جو جِلد میں کولیگن نامی ہارمون بننے کا عمل بہتر کرتے ہیں۔
نظام ہاضمہ کے لیے مفید
جامن میں پانی اور فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ہاضمے کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ مگر اس میں تیزابیت کی مقدار کچھ زیادہ ہوتی ہے تو کچھ افراد کو زیادہ مقدار میں کھانے پر سینے میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔