زندہ آکٹوپس کھانے والی خاتون خود مشکل کا شکار

زندہ آکٹوپس کھانے والی خاتون خود مشکل کا شکار فائل فوتو زندہ آکٹوپس کھانے والی خاتون خود مشکل کا شکار

زندہ آکٹوپس کھانے کی کوشش کرنے والی خاتون خود مشکل کا شکار ہوگئی، سمندری مخلوق حملہ کرکے خاتون کے چہرے کو جکڑ لیا۔

سمندر میں رہنے والا آکٹوپس جسے 8 ٹانگیں ہونے کی وجہ سے ہشتت پا بھی کہا جاتا ہے بظاہر تو بے ضرر سی مخلوق معلوم ہوتی ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اگر کوئی بات اس جانور کو ناپسند ہو تو یہ کتنا خطرناک ہوجاتا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر چینی خاتون بلاگر کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آن لائن ویڈیو کے دوران زندہ آکٹوپس کھانے کا ارادہ رکھنے والی خاتون پر آکٹوپس نے کیسے حملہ کیا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شروع میں خاتون اپنے مداحوں سے کہہ رہی تھی کہ ’دیکھو کتنی قوت سے جکڑ ا ہوا ہے‘ اور اپنے اوپری ہونٹ سے آکٹوپس کو ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔

تاہم درد کی شدت کے باعث خاتون بلاگر یہ کہتے ہوئے رونے لگی ’میں اسے نہیں ہٹا پارہی ہوں‘۔

خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کچھ دیر جدوجہد کے بعد خاتون آکٹوپس کو چہرے سے ہٹانے سے میں کامیاب تو ہوگئی لیکن چہرے سے سمندری مخلوق کے کاٹنے کے باعث خون بہہ رہا تھا۔

خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ ’میرا چہرہ خراب ہوگیا‘ آخر میں خاتون نے چیختے ہوئے کہا کہ ’اگلی ویڈیو میں ضرور کھاؤں گی‘۔

خیال رہے کہ اب سے 40 کروڑ سال قبل وجود میں آنے والا یہ جانور زمین کے اولین ذہین جانوروں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یعنی جس وقت یہ زمین پر موجود تھا، اس وقت ذہانت میں اس کے ہم پلہ دوسرا اور کوئی جانور موجود نہیں تھا۔

آکٹوپس میں ایک خاصا بڑا دماغ پایا جاتا ہے جس میں نصف ارب دماغی خلیات (نیورونز) موجود ہوتے ہیں اور انسانوں کی نسبت 10 ہزار گنا زائد جینز موجود ہوتے ہیں جنیہیں یہ مخلوق اپنے مطابق تبدیل کرسکتی ہے۔

واضح رہے کہ آکٹوپس موقع کے حساب سے اپنے آپ کو ڈھالنے کی شاندار صلاحیت رکھتا ہے، یہ نہ صرف رنگ بدل سکتا ہے بلکہ اپنی جلد کی بناوٹ تبدیل کرکے ایسی شکلیں اختیار کر لیتا ہے کہ دشمن یا شکار نزدیک ہونے کے باوجود بھی دھوکہ کھا جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store