مرحوم اسکالر عامر لیاقت کی سابق اور پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے مختلف دینی علما و مدارس سے حاصل کیے گئے فتووں کو شیئر کرتے ہوئے میڈیا اور صحافیوں سے التجہ کی ہے کہ وہ دانیہ شاہ کو عامر لیاقت کی بیوہ نہ لکھیں۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین 50 برس کی عمر میں 9 جون کو کراچی میں پراسرار حالت میں انتقال کر گئے تھے۔
انتقال سے قبل انہوں نے پنجاب سے تعلق رکھنے والی خود سے کم عمر لڑکی دانیہ شاہ سے تیسری شادی کی تھی، تاہم انتقال سے قبل ان کے درمیان اختلافات اور علیحدگی خبریں بھی سامنے آئی تھیں اور بعد ازاں عامر لیاقت کی نامناسب ویڈیوز بھی وائرل ہوئی تھی، جن میں انہیں دانیہ ملک کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔
ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد ہی اچانک عامر لیاقت پراسرار حالت میں انتقال کر گئے تھے۔
عامر لیاقت کے انتقال کے بعد دانیہ شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی طلاق نہیں ہوئی تھی اور وہ عامر لیاقت کی بیوہ ہیں، تاہم ان پر مرحوم کی پہلی اور سابق اہلیہ بشریٰ اقبال نے ویڈیوز کو لیک کرنے سمیت دیگر معاملات پر مقدمات دائر کر رکھے ہیں اور دانیہ ملک نے رواں برس حکیم شہزاد لوہا پاڑ سے شادی بھی کرلی تھی۔
اب ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے سوشل میڈیا پر مختلف علما اور دینی مدارس سے حاصل کیے گئے فتووں کو شیئر کرتے ہوئے قانونی نوٹس میں میڈیا اور صحافیوں کو متنبہ کیا کہ وہ دانیہ شاہ کو عامر لیاقت کی بیوہ لکھنا بند کریں۔
انہوں نے نوٹس میں بتایا کہ تفتیش اور شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ دانیہ شاہ مرحوم عامر لیاقت کی بیوی نہیں تھیں۔
ان کے مطابق نادرا میں بھی دانیہ شاہ کا مرحوم کی بیوی کے طور پر کوئی ریکارڈ موجود نہیں، ان کا نکاح نامہ بھی نہیں، اسلامی شریعہ قوانین سمیت ملکی قوانین کے تحت دانیہ شاہ کے عامر لیاقت کی اہلیہ ہونے کے شواہد نہیں ملے۔
نوٹس کے مطابق علاوہ ازیں دانیہ شاہ نے عامر لیاقت کی ویڈیوز لیک کیں، جس وجہ سے ان پر فوجداری مقدمات بھی دائر ہیں، اس لیے انہیں عامر لیاقت کی بیوہ لکھنا، کہنا اور سمجھنا بند کیا جائے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ میڈیا اور سوشل میڈیا والے معاملے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے دانیہ شاہ کو اب عامر لیاقت کی بیوہ لکھنا بند کریں گے۔
انہوں نے پوسٹ میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا، جس میں عامر لیاقت کے حوالے سے بیان دیا گیا تھا کہ دانیہ ملک جسم فروش تھیں اور انہیں شادی کے بعد اس بات کا علم ہوااور اب انہوں نے انہیں ہمیشہ کے لیے چھوڑ دیا۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی مذکورہ پوسٹ کو جواز بناکر مختلف دینی مدارس اور علما سے فتوے بھی حاصل کیے اور انہوں نے فتوے بھی شیئر کیے۔
فتووں کے مطابق اگر مذکورہ بیان خود عامر لیاقت نے دیا ہے اور اس بات کے شواہد موجود ہیں تو پھر ان کے بیان کے مطابق ان کی دانیہ شاہ سے طلاق بائن ہوگئی۔
بشریٰ اقبال نے مذکورہ فتووں کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ علما اکرام کی جانب سے جاری کیے گئے فتووں میں بھی عامر لیاقت اور دانیہ شاہ کی طلاق کی تصدیق کی گئی ہے۔