پاکستانی اداکارہ رباب ہاشم نے معاشرے میں بڑھتی طلاق کی وجہ برداشت کی کمی اور سوچ کی تبدیلی کو قرار دیا ہے۔
اداکارہ رباب ہاشم حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئی جس دوران میزبان نے ان سے معاشرے میں بڑھتی طلاق کی وجوہات سے متعلق سوال کیا، جس کے جواب میں رباب ہاشم نے کہا کہ طلاق کی کئی وجوہات ہیں، وقت کے ساتھ لوگوں میں برداشت کی کمی زیادہ پائی جانے لگی ہے۔
رباب ہاشم کے مطابق اگرچہ ہمیں معاشرے میں ہونے والی طلاق کی وجوہات کی حوصلہ افزائی نہیں کرنی چاہیے لیکن ان بڑھتے کیسز کی کئی وجوہات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ پہلے ہمیں یہ بتایا جاتا تھا کہ شادی ہو گئی ہے اب برداشت کرو، شادی کے بعد کوئی بھی لڑکی علیحدگی کا قدم نہیں اٹھاسکتی۔
رباب ہاشم نے کہا کہ آج کی نسل کی سوچ سیٹ تبدیل ہو چکی ہے، وہ سمجھتے ہیں اگر دو لوگوں کا رشتہ صحیح سمت نہیں جا رہا تو عزت اور محبت کے ساتھ راستے الگ کر لینا زیادہ بہتر ہے بجائے اس کے کہ آپ ایک ایسے رشتے میں بندھے رہیں جو خوشی نہ دے سکے۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر شادی شدہ زندگی میں مسائل ہوں تو دو لوگوں کے ساتھ بچوں کی زندگی بھی متاثر ہوتی ہے، کچھ کیسز میں طلاق بری چیز نہیں ہے، کہیں اب بھی ہمارے معاشرے میں لڑکیوں کو بتایا جاتا ہے کہ شادی ہوگئی اب اسے ہر حال میں نبھانا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ والدین کو بچوں کا ساتھ دینا چاہیے اور انھیں بتانا چاہیے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں خاص طور پر بیٹیوں کو سمجھائیں کہ آپ کے پاس شادی کے بعد واپسی کا راستہ ہے لہٰذا خود کو اذیت میں نہ ڈالیں۔