جمہوری استحکام اور روایات

وطن عزیز پاکستان میں جمہوریت کے دوام کیلئے انتخاب کی رعنائیاں عروج پر ہیں تادم تحریر عام انتخاب 2018 میں چند دن باقی ہیں۔ یہ خوش آئیند ہے کہ ملک میں دو جمہوری ادوار کامیابی سے مکمل ہوئے اور تیسری جمہوری حکومت کیلئے انتخابی عمل جاری و ساری ہے ۔

ارض پاکستان میں دوام پکڑتی جمہوریت کے اثرات موجودہ انتخابی عمل سے کسی حد تک ظاہر ہونا شروع ہو گیے ہیں ۔۔ ملکی تاریخ میں شاید پہلی مرتبہ عوامی نمایندوں کو عوام کے تند و تیز سوالات پر نہ صرف جوبدہ ہونا پڑا ہے بلکہ کئی ایک کو سخت حزیمت بھی اٹھانی پڑی ہے ۔ احتساب کا عمل نہایت ضروری ہے عوامی احتساب ہی اصل جمہوریت ہے دوسری جانب سیاسی جماعتوں کے ایک دوسرے پر الزامات نے بھی عوامی سوچ کو نئی جلا بخشی یہی وجہ ہے کہ سیاسی جماعتوں کو موجودہ عام انتخابات 2018 میں سوچ سمجھ کر انتخابی منشور بیان کرنا پڑا اور عوام محض انتخابی دعوں کے زیر اثر آئی نہ ہی بریانی اور دیگر وقتی فائدوں سے قابو میں آ رہی ہے ۔ عوامی نمائندوں کو حلقوں میں جا کر عوام کو مطمین کرنا پڑا رہا ہے جو ایک حوصلہ افزا جمہوری روایت ہے

موجودہ عام انتخابات میں جہاں مقتدر سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف الزمات کی تشہیر کی وہیں عوام میں بھی کارکنوں کی سطح پر جن منفی رویوں کا اظہار ہوا وہ جمہوری رویات کے منافی ٹھہرا ۔۔ سوشل میڈیا اور بیان بازی میں جس سوقیانہ پن کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے وہ کسی طور بھی مہذب معاشرہ میں روا نہیں ہے ۔ بعض سیاسی کارکن محلہ گلی اور دوست رشتہ دار کا تقدس پامال کرتے ہوئے گالم گلوچ اور جس عامیانہ زبان کا استعمال کر رہے ہیں وہ تہذیب و اخلاق سے عاری ہے ۔

توہین کیلئے مخالف سیاسی لیڈر کا نام کسی جانور پر لکھ کر اس پر ستم کی مشق کے ساتھ ساتھ آوازیں کسنا کسی بھی طور جمہوری رویت میں مستعمل نہیں ہے ۔

ہمیں جمہوری حکومت کے انتخاب کیلئے جہاں ووٹ کی اہمیت کو مد نظر رکھنا ہے وہیں سیاسی نمائندوں کے احتساب اور ملکی ترقی کیلئے دئیے گئے انتخابی منشور پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانے کا عزم یاد دلاتے رہنا ہے ہماری ذمہ داری عام انتخاب پر ہی ختم نہیں ہو جاتی ۔ سیاسی رسہ کشی میں اس حد تک نہین جانا کہ ہم دوست احباب کی دل آزاری پر اتر آئیں یہ ہمیشہ یاد رکھیں سیاسی وابستگی تو تبدیل ہو سکتی ہے مگر رشتہ داری و قرابت داری نہیں ۔۔ لہذا عام انتخاب کے اس موسمی جوش کو قابو میں رکھتے ہوئے احباب کی دل آزاری سے گریز کریں ۔۔ کسی کی سیاسی مذہبی وابستگی کی دل و جان سے قدر کریں یہی جمہوری رویت بھی ہے اور اخلاقی قدر بھی ۔

 

ممبر ینگ مینز رائٹر فورم

install suchtv android app on google app store