عالمی منڈیوں میں جمعے کے روز سونے، چاندی اور پلاٹینم کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔
ماہرین کے مطابق سال کے اختتام پر مارکیٹ میں کم لیکویڈیٹی، سرمایہ کاروں کی جانب سے قیاس آرائیوں میں اضافہ، امریکی شرح سود میں مزید کٹوتیوں کی توقعات اور بڑھتی ہوئی جغرافیائی کشیدگی نے قیمتی دھاتوں کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا۔
اسپاٹ گولڈ کی قیمت میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 4 ہزار 504 ڈالر 79 سینٹ فی اونس پر پہنچ گیا، جبکہ کاروبار کے دوران سونے نے 4 ہزار 530 ڈالر 60 سینٹ کی ریکارڈ سطح بھی چھو لی۔ امریکی فیوچر مارکیٹ میں فروری کے لیے سونے کے سودے 0.7 فیصد اضافے کے ساتھ 4 ہزار 535 ڈالر 20 سینٹ فی اونس پر ٹریڈ کرتے رہے۔
سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان کب تک برقرار رہے گا؟
چاندی کی قیمتوں میں نمایاں تیزی دیکھی گئی، جہاں اسپاٹ سلور 3.6 فیصد اضافے کے بعد 74 ڈالر 56 سینٹ فی اونس پر پہنچ گئی، جبکہ دورانِ سیشن 75 ڈالر 14 سینٹ کی آل ٹائم ہائی سطح بھی ریکارڈ کی گئی۔
او این ڈی اے کے سینئر مارکیٹ اینالسٹ کیلون وونگ کے مطابق دسمبر کے آغاز سے سونے اور چاندی میں تیزی کو قیاس آرائی پر مبنی سرمایہ کاری نے سہارا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کمزور امریکی ڈالر، طویل مدت تک شرح سود میں کمی کی توقعات اور عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے جغرافیائی خطرات قیمتی دھاتوں کی قیمتوں کو نئی ریکارڈ سطحوں پر لے گئے ہیں۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ 2026ء کی پہلی ششماہی میں سونا 5 ہزار ڈالر فی اونس تک جا سکتا ہے، جبکہ چاندی 90 ڈالر کے قریب پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ادھر پلاٹینم کی قیمت میں 7.8 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 2 ہزار 393 ڈالر 40 سینٹ فی اونس پر پہنچ گیا، جبکہ اس نے 2 ہزار 429 ڈالر 98 سینٹ کی ریکارڈ سطح بھی چھو لی۔ پیلیڈیم بھی 5.2 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ہزار 771 ڈالر 14 سینٹ فی اونس پر ٹریڈ ہوا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق سخت سپلائی، آٹو موبائل انڈسٹری میں مضبوط مانگ اور سونے سے سرمایہ کاری کا رخ دیگر دھاتوں کی جانب منتقل ہونے کے باعث پلاٹینم اور پیلیڈیم کی قیمتوں میں بھی غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام قیمتی دھاتیں ہفتہ وار بنیادوں پر نمایاں منافع کی جانب گامزن ہیں۔