پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہفتے کے پہلے کاروباری روز تیزی کا رجحان ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 500 سے زائد پوائنٹس اضافے سے 86 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق صبح تقریباً 10 بج کر 48 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 548 پوائنٹس یا 0.64 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 31 پر جا پہنچا، جو آخری کاروبای روز 85 ہزار 483 پر بند ہوا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ اسٹاک مارکیٹ کے لیے بہترین ثابت ہوا تھا، جب انڈیکس 83 ہزار 531 سے ایک ہزار 952 پوائنٹس یا 2.33 فیصد بڑھ کر 85 ہزار 483 پر پہنچا تھا۔
9 اکتوبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 627 پوائنٹس تیزی کے بعد 86 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح عبور کر گیا تھا، تاہم کاروبار کے اختتام تک یہ رجحان برقرار نہیں رہا تھا اور انڈیکس 5 پوائنٹس بڑھ کر 85 ہزار 669 پر بند ہوا تھا۔
8 اکتوبر کو بھی زبردست تیزی کا رجحان رہا تھا اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 753 پوائنٹس اضافے کے بعد 85 ہزار 663 پوائنٹس کی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
7 اکتوبر کو کے ایس ای-100 انڈیکس 1378 پوائنٹس یا 1.65 فیصد اضافے کے ساتھ 84 ہزار 910 پر بند ہوا تھا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے کہا تھا کہ (بچت اسکیموں و ٹی بلز) کے گرتے ہوئے شرح منافع نے اسٹاک مارکیٹ میں دلچسپی میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ کم منافع نے سرمایہ کاروں کو زیادہ شرح منافع حاصل کرنے والی ایکویٹیز کی جانب راغب کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھے منافع کی تلاش میں مارکیٹ نے گزشتہ رات کراچی واقعے اور اسلام آباد میں سیاسی عدم استحکام کو نظر انداز کر دیا۔
اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کا کہنا تھا کہ حصص میں زیادہ منافع کے پیش نظر اور اسٹرکچرل اصلاحات سے فائدہ اٹھانے والے انڈیکس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے روشنی ڈالی تھی کہ توانائی کے شعبے کے اسٹاک جیسے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل)، پی ایس او اور سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ نے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے بعد بہتر کیش فلو کی وجہ سے فائدہ دیکھا۔
4 اکتوبر بروز جمعہ کو انڈیکس میں 810 پوائنٹس بڑھ کر 83 ہزار 531 پر بند ہوا تھا۔
اس سے قبل مہینے کے پہلے روز یکم اکتوبر کو انڈیکس 690 پوائنٹس بڑھ کر 81 ہزار 114 پر پہنچا تھا۔