اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ رقوم موصول

بیرون ملک مقیم پاکستانی فاہل فوٹو بیرون ملک مقیم پاکستانی

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے گزشتہ ماہ مارچ کے دوران 2ارب 81کروڑڈالرکی ترسیلات زر بھیجی گئیں جو ملکی تاریخ میں کسی بھی مہینے میں سب سے زیادہ موصول ہونے والی ترسیلات زر کا ریکارڈ ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ ماہ مارچ کے دوران بیرون ملک سے موصول ہونے والی ریمی ٹینس میں ماہانہ بنیادوں پر28.3فیصد جب کہ سالانہ بنیادوں پر 3.2فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

اسی طرح رواں مالی سال کے ابتدائی9ماہ یعنی جولائی2021تا مارچ2022کے دوران موصول ہونے والی ترسیلات کا مجموعی حجم 23ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو اس سے پچھلے 9ماہ کے مقابلے میں 7.1فیصد زائد ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ترجمان کے مطابق قانونی زارئع سے رقوم بھجوانے کے حوالے سہولیات کی فراہمی اور غیر قانونی زرائع کی حوصلہ شکنی کے باعث جون 2020سے 2ارب ڈالر سے زائد ماہانہ ترسیلات زر موصول ہونے کا سلسلہ گزشتہ ماہ مارچ میں بھی جاری رہا۔

مرکزی بینک کے اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب سے سب سے زیادہ ترسیلات زر موصول ہوئے اور سعودی عرب میں کام کرنے والے افراد نے67کروڑ80لاکھ ڈالر رقوم بھیجے گئے جو فروری کے مقابلے میں 21فیصد زائد ہے۔

دیگر نمایاں ممالک میں متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانی 51کروڑ50لاکھ ڈالر ترسیلات زر کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جب کہ برطانیہ سے 40کروڑ ڈالر اور امریکہ سے 30کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔

معاشی ماہرین کے مطابق ملک میں مہنگائی بڑھ گئی ہے جب کہ رمضان المبارک اورعید الفطر کے پیش نظر اخراجات کے لئے پیسوں کی طلب بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانیوں نے اپنے گھر زیادہ رقوم بھیجے۔

اسماعیل اقبال سیکورٹیز کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش مارچ کے دوران ترسیلات زر موصول کے لحاظ سے قریب قریب رہے۔

مارچ میں پاکستانیوں نے 2.8ارب ڈالر اپنے وطن بھیجے تو بنگالیوں نے 1.9ارب ڈالر بھجوائے۔پاکستانی ترسیلات زر میں 28فیصد جب کہ بنگالی ترسیلات زر میں 24فیصد اضافہ ہوا۔

install suchtv android app on google app store