مودی سرکار کی گندی ذہنیت، ہندو وکیل کو داڑھی رکھنا جرم قرار، پولیس نے پٹائی کردی

مودی فائل فوٹو مودی

بھارت میں ہندو وکیل کو پولیس نے داڑھی ہونے کے سبب مسلمان سمجھ پر پیٹ ڈالا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں شہری دیپک علاج کی غرض سے سرکاری اسپتال جارہا تھا تبھی پولیس نے اسے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

پولیس افسران اپنے دفاع میں بیان داغتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دیپک کو مسلمان سمجھ لیا تھا اس لیے پیٹ دیا۔

پولیس کی جانب سے دیپک بندیلے نامی وکیل پر ایف آئی آر واپس لینے کے لیے دباؤ بھی ڈالا جارہا ہے۔

پولیس والوں پر الزام ہے کہ انہوں نے دیپک کی پٹائی محض اس لیے کی کیونکہ حلیہ سے وہ مسلمان لگ رہا تھا، اس معاملے میں پولیس انتظامیہ نے ایک اے ایس آئی کو معطل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق دیپک پر تشدد کا واقعہ 23 مارچ کو پیش آیا تھا، وہ اس دن علاج کے لیے سرکاری اسپتال جارہا تھا۔

دیپک ذیابیطس کا مریض ہے اس وقت تک لاک ڈاؤن نافذ نہیں ہوا تھا تاہم مدھیہ پردیش میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا کوئی نئی بات نہیں ہے اس سے قبل بھی ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے۔

install suchtv android app on google app store