مودی کا فسطائی نظریہ اقوامِ عالم کے سامنے عیاں، دہلی میں حالات بے قابو

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فائل فوٹو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف جاری احتجاج شدت اختیار کرگیا، حالات کو قابو میں لانے کے لیے دہلی کے مختلف علاقوں میں کرفیو لگا دیا گیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق دہلی میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بڑی تعداد تعینات ہے، فوج کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

انتہا پسند ہندوؤں نے مسلمانوں کے متعدد گھروں کو آگ لگا دی ہے۔انتہا پسند رہنما نے پر امن احتجاج کرنے والوں پر خلافِ قانون حملہ کرنے کی کال دی جس کے بعد بڑی تعداد میں آر ایس اسی کے غنڈے مظاہرین پر ٹوٹ پڑے جس کے باعث ہنگاموں اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارت کے وفاقی دارالحکومت دہلی میں ہونے والے فسادات سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد19 ہوگئی ہے اور متعدد زخمی ہیں۔

دہلی کے نومنتخب وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے نئی دہلی میں فسادات پر فوج بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی صورتحال تشویشناک ہے۔

وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کا کہنا تھا کہ بھارتی پولیس دلی کی صورتحال قابو نہیں کر پارہی۔ میں کرفیو کے نفاذ اور فوج کی طلبی کے لیے وزارت داخلہ کو لکھ رہا ہوں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق تشدد کے واقعات دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں پیش آئے ہیں اور ان فسادات کے دوران150 سے زیادہ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق زخمیوں میں متعدد کی حالت نازک ہے۔

دہلی پولیس کے مطابق پرتشدد واقعات میں پولیس کے 56 اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ہندو مسلم فسادات والے علاقوں میں تعلیمی ادارے بند کر دیئے گئے ہیں اور امتحانات معطل ہیں۔ مرکزی وزیر صحت ہرشوردھن نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے دن یعنی پیر کو 81 جب کہ منگل کو 69 زخمیوں کو شام گرو تیغ بہادر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بے جے پی کے شدت پسندوں نے متنازع قانون شہریت کے خلاف پر امن احتجاج کرنے والوں پر پیر کے روز دھاوا بولا اورمسلمانوں کی املاک نذر آتش کیں۔

پولیس نے حالات کنٹرول کرنے کیلئے شمال مشرق دلی کے دس اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جعفرآباد، موج پور، سلیم پور اور چاند باغ میں ہندوؤں نے مسلمانوں پر تشدد کیا جس سے جانی نقصان ہوا۔

فسادات کا آغاز دہلی کے علاقے موج پور میں قانون شہریت کے خلاف خواتین کے احتجاج پر حملے سے ہوا اور مقامی پولیس بھی شدت پسند بلوائیوں کے ساتھ مظاہرین پر پتھراؤ کرتی رہی۔

بی جے پی اور آر ایس ایس کے انتہا پسندوں نے پولیس کے ساتھ مل کر مظاہرین پر تشدد کیا جب کہ مسلمانوں کے مکانات، دکانیں اور گاڑیاں بھی جلائی گئی ہیں۔

پیر کے روز دہلی پولیس نے بی جے پی کے حامیوں کے سامنے خاموش تماشائی بنی رہی جب کہ مودی مخالف مظاہرین پر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا بے دریغ استعمال بھی کیا گیا۔

 

install suchtv android app on google app store