روس: ملبے تلے دبے بچے کو35 گھنٹے بعد زندہ نکال لیا گیا

روس میں گیس کے دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے 35 گھنٹے بعد بچے کو معجزاتی طور پر زندہ نکال لیا گیا۔ فائل فوٹو روس میں گیس کے دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے 35 گھنٹے بعد بچے کو معجزاتی طور پر زندہ نکال لیا گیا۔

روس میں گیس کے دھماکے سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے 35 گھنٹے بعد بچے کو معجزاتی طور پر زندہ نکال لیا گیا۔

روس کی وزارت ایمرجنسی سروسز کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ریسکیو ورکرز ملبے کو ہٹاتے ہیں تو اس کے نیچے سے ایک سال سے کم عمر بچہ زندہ حالت میں نکلتا ہے۔

روس کے شہر مگنیتاگورسک میں گیس کا دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 10منزلہ اپارٹمنٹ کی عمارت تباہ ہو گئی تھی اور 8 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

اتوار کو رات گئے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دبا ہوا یہ بچہ ایک کمبل میں لپٹا ہوا تھا اور اسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور اس کے جسم میں متعدد جگہ فریکچر سمیت سر میں بھی چوٹیں آئی ہیں۔

35گھنٹے سے ملبے تلے دبے ہوئے اس بچے کو اس وقت نکالا گیا جب ریسکیو کا کام انجام دینے والے افراد میں سے ایک نے بچے کے رونے کی آواز سنی جس کے بعد انہوں نے تیزی سے ملبہ ہٹانے کا کام انجام دینا شروع کردیا۔

روس کی وزارت کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا کہ ریسکیو ورکرز نے تباہ شدہ عمارت کا ملبہ ہٹایا تو اس میں سے گرد میں اٹا ہوا بچہ برآمد ہوا جو مستقل رو رہا تھا۔

روسی انتظامیہ کے مطابق ملبے سے ملنے والے اس بچے کی ماں بھی زندہ ہے اور وہ ہسپتال آ چکی ہیں، بچے کی حالت بہتر ہونے پر اسے ماں کے سپرد کردیا جائے گا۔

مذکورہ عمارت میں 120 افراد رہائش پذیر تھے جن میں سے 36 اب بھی لاپتہ ہیں۔

قازغستان کی سرحد سے متصل روس کے صنعتی شہر مگنیتاگورسک کی اس تباہ شدہ عمارت سے اب تک 5 افراد کو زندہ حالت میں نکالا جا چکا ہے اور سینکڑوں ریسکیو ورکرز کئی گھنٹوں سے مستقل آپریشن میں مصروف ہیں تاکہ ملبے تلے دبے مزید افراد کو زندہ حالت میں نکالا جا سکے۔

install suchtv android app on google app store