ٹرمپ کے فیصلے نے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں: حماس

مقبوضہ بیت المقدس فائل فوٹو مقبوضہ بیت المقدس

فلسطینی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے نے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔ فلیسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے سے دو ریاستی حل تباہ ہو گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرئیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے اور اپنا سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے اعلان کے بعد مختلف ممالک اور تنظیموں کی جانب سے درعمل سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔

فسلطینی تنظیم حماس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے نے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔

فلیسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے فیصلے سے دو ریاستی حل تباہ ہو گیا ہے۔

پی ایل او کے مذاکرات نے کہا کہ ٹرمپ نے امریکا کو مستقبل میں کسی بھی امن عمل کے لیے نااہل کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا

فلسیطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ امریکا کا فیصلہ خطے کے امن کے لیے نقصان دہ ہے۔

ترکی نے امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر ذمہ دارانہ اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔

ترک وزیر خارجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اس فیصلے کی پرزور مذمت کرتے ہیں، یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہے۔

فرانس کی جانب سے بھی امریکی صدر کے فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

یہ بھی جانئیے: پاکستان کی امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی کے منصوبے کی مذمت

ایمینوئیل میکرون نے یقین دہانی کرائی کہ فرانس اور یورپ فلسطین اسرائیل تنازع کے دو ریاستی حل پر متفق ہیں اور دونوں (فلسطین اور اسرائیل) بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحد پر پرامن طریقے سے رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انٹونیو گوتریس نے کہا ہے کہ یروشلم کا معاملہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

انٹونیو گوتریس نے کہا کہ میں اس معاملے پر پہلے روز سے کہہ رہا ہوں کہ اس معاملے پر کسی بھی ایسے یک طرفہ فیصلے سے گریز کرنا چاہیے جس سے خطے میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے۔

install suchtv android app on google app store