ٹرمپ کی کوششوں سے آذربائیجان اور آرمینیا امن معاہدہ طے پا گیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا۔ فائل فوٹو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا۔ وائٹ ہاؤس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف اور آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پشینیان نے صدر ٹرمپ سے ملاقات کی، جس میں مکمل جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

صدر ٹرمپ نے گواہ کے طور پر معاہدے پر دستخط کیے اور اعلان کیا کہ دونوں ممالک اب تجارت اور معیشت کو ترجیح دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا بڑی جنگ کے قریب تھے لیکن میں نے دونوں کو سمجھایا کہ لڑائی نہیں بلکہ تجارت کریں۔

ٹرمپ کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی اور اے آئی کے شعبے میں معاہدے شامل رہیں گے، جبکہ آذربائیجان پر فوجی تعاون کی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں جنگ نہیں چاہتا، امن اور ترقی چاہتا ہوں، اور میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بھی کم کرائی۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے کہا کہ آج تاریخی دن ہے، امن کےلیے نیا راستہ کھلا ہے، ہم امریکا کےساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا آغاز کرنےجارہےہیں۔ آذربائیجان اور آرمینیا ذمےداری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

اس کے علاوہ آرمینیا کے وزریراعظم نیکول پشینیان کا کہنا تھاکہ صدرٹرمپ پوری دنیا میں امن کے لیے کردار ادا کررہےہیں۔

ایک سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ میں ہر ہفتے 7 ہزار فوجی مارے جارہےہیں، وہ روس اور یوکرین کے صدور سے جلد ملاقات کرنے جارہےہیں۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کیا تنازع تھا؟

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1980 کی دہائی سے سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ پر قبضے کا تنازع چل رہا تھا۔

سویت یونین سے آزادی حاصل کرنے والی دو سابق ریاستوں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 6 سالہ جنگ 1994 میں اختتام پزیر ہوئی تھی۔

جنگ کے نتیجے میں آرمینیا نے نگورنو کاراباخ کے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا تھا تاہم 2020 میں آذربائیجان نے دوبارہ کچھ حصہ واپس لے لیا تھا۔

پھر اکتوبر 2023 میں نگورنو کاراباخ میں ایک بار پھر آذربائیجان کی جانب سے آپریشن شروع کیا گیا۔

جس کے باعث نگورنو کاراباخ کے علیحدگی پسند غیر مسلح ہونے پر مجبور ہو گئے اور انہوں نے حکومت تحلیل کرنے اور آذربائیجان کے ساتھ الحاق کرنے کا اعلان کیا تھا۔

install suchtv android app on google app store