ولادیمیر پیوٹن پاکستان کو اہم شراکت دار سمجھتے ہیں، روسی نائب وزیراعظم

  • اپ ڈیٹ:
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کی قیادت میں وفد روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک سے ماسکو میں ملاقات کررہے ہیں فائل فوٹو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کی قیادت میں وفد روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک سے ماسکو میں ملاقات کررہے ہیں

روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے کہا ہے کہ پاکستان اور روس ’قدرتی اتحادی‘ ہیں جب کہ صدر ولادیمیر پیوٹن پاکستان کو معیشت اور توانائی کے شعبوں میں اہم اسٹریٹجک شراکت دار سمجھتے ہیں۔ معاون خصوصی طارق فاطمی نے روس کے نائب وزیراعظم اور روسی قیادت کوپاکستان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچاتے ہوئے زور دیا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی سطح پر خیرسگالی پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی مثبت رفتار کو یقینی بنارہی ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی کی قیادت میں معاون خصوصی صنعت و پیداوار و فوکل پرسن برائے پاکستان اسٹیل ملز ہارون اختر خان سمیت وفد نے روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک سے ماسکو میں ملاقات کی۔

معاون خصوصی طارق فاطمی نے روس کے نائب وزیراعظم اور روسی قیادت کوپاکستان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچاتے ہوئے زور دیا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی سطح پر خیرسگالی پاکستان اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی مثبت رفتار کو یقینی بنارہی ہے۔

ملاقات کے دوران فریقین نے سیاسی، تجارتی اور اقتصادی تعاون کے علاوہ توانائی، کمیونیکیشن صنعتی اور زرعی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔

اس موقع پر طارق فاطمی کا کہنا تھا کہ پاکستان روسی فیڈریشن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، روس کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ بھی کیا کہ پاکستان بین الاقوامی سطح پر روس کے مستحکم کردار کا خواہشمند ہے۔

کراچی میں نئے اسٹیل ملز منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان اور روس کے تاریخی تعلقات کی علامت ہے اور مستقبل کے تعاون کے لیے ایک ’بڑا قدم‘ ہے۔

واضح رہے کہ 13 مئی کو پاکستان اور روس نے کراچی میں نئی اسٹیل ملز کے قیام کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کا اعلان پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کی ایک پریس ریلیز میں کیا گیا تھا۔

دونوں ممالک نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں، بشمول سیاسی، تجارتی، معاشی، توانائی، رابطہ کاری، صنعتی اور زرعی تعاون کا جائزہ لیا۔

اس کے علاوہ جنوبی ایشیا، افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی موجودہ جغرافیائی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، مئی میں بھارت کی پاکستان کے خلاف جارحیت کے دوران روس نے دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔

ملاقات کے دوران روس کے نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے ستمبر 2024 میں اپنے دورہ پاکستان اور اکتوبر 2024 میں اسلام آباد میں منعقدہ ایس سی او سربراہی کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا خوشگوار انداز میں ذکر کیا۔

دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق روسی نائب وزیرِ اعظم نے دو طرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

الیکسی اوورچک نے پاکستان اور روس کو قدرتی اتحادی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر پیوٹن پاکستان کو خطے میں معیشت اور توانائی کی ترقی میں ایک اہم شراکت دار تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان اہم رابطہ کاری منصوبوں، جیسے ازبکستان، پاکستان اور روس کے درمیان ریلوے رابطہ اور اگست 2025 میں پاکستان اور روس کے درمیان پائلٹ کارگو ٹرین چلانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔

روس کے نائب وزیراعظم نے بتایا کہ صدر پیوٹن پاکستان کے ساتھ ہر شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے حق میں ہیں اور وہ اگست میں چین کے شہر تیانجن میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شہباز شریف سے ملاقات کے منتظر ہیں۔

install suchtv android app on google app store