قدرتی حسن سے مالا مال انڈونیشیا کے خوبصورت جزیرے کی سیاحت پر آنے والے غیر ملکی سیاحوں کے لیے بُری خبر آ گئی ہے۔
دنیا بھر سے سیاح قدرت کے حسین نظارے دیکھنے کے لیے مختلف ممالک کا رخ کرتے ہیں۔ دنیا کے سب سب بڑے اسلامی ملک انڈونیشیا کا جزیرہ بالی بھی قدرتی حسن سے مالا مال ہے اور اس کی سیاحت کے لیے ہر سال دنیا بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد یہاں کر رخ کرتی ہے تاہم اب ایسے تمام غیر ملکی سیاحوں کے لیے بُری خبر ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیرون ملک سے بالی کی سیاحت کے لیے آنے والے سیاحوں پر ڈیڑھ لاکھ روپے ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے اور اس پر 14 فروری 2024 سے عملدرآمد بھی شروع ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں سعودی سفارتخانے نے بھی ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر اس حوالے سے تصدیق کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبہ بالی میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں پر 14 فروری سے ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
بالی آنے والے سیاحوں کی بڑی تعداد کے باعث وہاں صفائی کا نظام بے حد متاثر ہو رہا ہے جس سے ساحلی خوبصورتی کو خطرات لاحق ہیں۔ اس لیے گزشتہ برس بالی کے حکام کی جانب سے سیاحوں پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی تھی جس کا مقصد وہاں آنے والوں کی تعداد کو محدود کرنا اور وسائل کو بہتر بنانا تھا۔
جزیرہ بالی کی سیاحتی کمیٹی کے ذمے دار کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولی کا سسٹم بہتر بنایا گیا ہے ایک شخص سے ٹیکس وصولی میں محض 23 سیکنڈ لگتے ہیں۔