امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات میں فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے اہم دورے پر قطر، سعودیہ اور اسرائیل کے بعد فلسطین پہنچے جہاں انھوں نے فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فلسطین کے پائیدار اور مستقل حل کے لیے تبادلہ خیال کیا اور اس حوالے سے ایسے ممکنہ اقدامات پر بھی غور کیا گیا جس پر فریقین بھی متفق ہوں۔
صدر محمود عباس سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس سے متعلق تمام معاملات پر آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جس پر فلسطینی صدر محمود عباس نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے مؤقف رہا ہے کہ تنازع فلسطین کو دو ریاستی حل کے لیے ذریعے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔
تاہم صدر محمود عباس نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیل فلسطینی اتھارٹی کے ٹیکس فنڈز کی منتقلی سے انکار کرے گا حالانکہ یہ ’اوسلو‘ معاہدے کا حصہ ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں صدر محمود عباس نے زور دیا کہ فلسطینی کلیئرنس فنڈز کو فوری طور پر جاری کرنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ کے دوران امریکی وزیر خارجہ کا یہ چوتھا دورہ ہے جس میں انھوں نے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے تمام فریقین سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی ہیں۔