جنوبی امریکی ملک گیانا کے مہدیہ سیکنڈری اسکول کے ہاسٹل میں آگ بھڑک اُٹھی جس کے نتیجے میں 20 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گیانا کے ایک اسکول کے ہاسٹل میں لگنے والی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ طلبا کو نکلنے کا موقع نہیں مل سکا۔
قریبی دیہات میں رہنے والوں نے بچیوں کو بچانے کے لیے ہاسٹل کے کمروں میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم بند دروازوں اور کھڑکیوں میں لگی لوہے کی مضبوط سلاخوں کی وجہ سے اندر داخل نہیں ہوسکے۔
شدید بارشوں کے باعث ٹرانسپورٹ کی معطلی اور خراب موسم کے باوجود ریسکیو ادارے کے اہلکار امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امدادی کاموں میں 5 طیارے بھی حصہ لے رہے ہیں جس میں شدید زخمیوں کو ملک کے بڑے اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں کیا جا سکا تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ آتشزدگی سے قبل بجلی کی آنکھ مچولی جاری تھی اور اسپارک بھی ہوا تھا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
وزارت صحت کے مطابق آتشزدگی میں جھلس جانے اور دم گھٹنے کے باعث کم از کم 20 طالبات جاں بحق جب کہ درجن سے زائد کی حالت غیر ہو گئی جنھیں قریبی اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
گیانا کے صدر عرفان علی نے سانحہ کو بڑی تباہی اور تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ زخمی طالبات کو ملک کے بہترین اسپتالوں میں فوری طبی امداد دی جائے گی۔ والدین سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔