اٹلی کے ساحلی شہر کروٹون کے قریب پناہ گزینوں کی ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 30 تارکین وطن ہلاک ہو گئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹلی کے حکام کا کہنا ہے کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے اور اس میں سمندر کی طوفانی لہریں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔
امدادی کارکن نے بتایا کہ تارکین وطن کی کشتی میں بہت زیادہ افراد سوار تھے جو سمندر میں طغیانی کے باعث اُلٹ گئی۔
کشتی ڈوبنے کا یہ حادثہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کچھ ہی دن قبل اٹلی کی دائیں بازو کی سخت گیر حکومت نے تارکین وطن کو بچانے کے ایک متنازع نئے قانون کے مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے۔
انتہائی دائیں بازو کی جماعت سے تعلق رکھنے والی صدر جارجیا میلونی نے گزشتہ برس اکتوبر میں اقتدار حاصل کیا تھا۔ ان کی جماعت نے ووٹرز کے سامنے اپنے منشور میں غیرقانونی تارکین وطن کے بہاؤ کو اٹلی کے ساحل پر آنے سے روکنے کا وعدہ کیا تھا۔
