امریکا میں پیٹرول پمپس پر بائیڈن کے اسٹیکر

 بائیڈن کے اسٹیکر فائل فوٹو بائیڈن کے اسٹیکر

واشنگٹن:امریکا میں پیٹرول کی قیمتوں میں انتہائی اضافے پر امریکی بلبلا اٹھے ہیں۔امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کی پالیسیوں کے باعث ملک پیٹرول اور ایندھن کی آزادی سے محروم ہو گیا ہے۔ کیوں کہ وہ زیادہ قیمتوں کے ذریعے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی جو بائیڈن کی پالیسیوں سے تنگ آ گئے ہیں۔ ناراض امریکیوں نے پیٹرول پمپوں پر صدر جو بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر دیے۔

امریکی عوام نے پیٹرول پمپوں پر بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر کے ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی ہے، اور انھیں یہ یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ بڑھتی قیمتوں کا ذمہ دار کون ہے۔

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پورے ملک بالخصوص ڈیموکریٹ پارٹی کے گڑھ نیویارک کے پیٹرول پمپوں پر ایسے اسٹیکرز لگائے گئے ہیں، جن پر صدر بائیڈن، ایندھن کی قیمتوں کی جانب اشارہ کر رہے ہیں اور اس کے نیچے لکھا ہے کہ ‘یہ میرا کام ہے۔

ان اسٹیکرز سے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر امریکیوں کی ناراضگی کا پتا چلتا ہے، اگرچہ پمپ مالکان کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے تاہم بڑھتی قیمتوں سے سخت پریشان موٹر سائیکل چلانے والوں نے گیس پمپوں پر یہ اسٹیکرز لگا کر احتجاج کرنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا۔

امریکا میں 24 گیلن ریگولر گیس کی قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی، جس نے لوگوں میں بے چینی کی سطح کو بڑھا دیا ہے، اور امریکیوں کو روز مرہ اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔

install suchtv android app on google app store