روس طالبان کو 20 اکتوبر کے افغانستان مذاکرات کی دعوت دے گا: ضمیر کابلوف

روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف فائل فوٹو روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف

روس میں افغانستان سے متعلق بین الاقوامی مذاکرات ہونے جا رہے ہیں، روس ان مذاکرات کی میزبانی کرے گا، طالبان کو بھی مدعو کیا جائے گا۔

روس کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کا کہنا ہے کہ 20 اکتوبر کو افغانستان کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں شمولیت کے لیے افغان طالبان کو بھی ماسکو مدعو کیا جائے گا۔

ضمیر کابلوف نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ افغانستان ٹاکس جی ٹوئنٹی سمٹ کے بعد ہوں گے، جس میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں پیدا ہونے والے انسانی بحران پر قابو پانے کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔

 افغانستان کی امداد کے حوالے سے نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ روس افغانستان امداد بھیجے گا لیکن امداد کی تفصیلات سے متعلق ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ ماسکو طالبان کے ساتھ بات چیت تو کر رہا ہے لیکن ابھی تک اس نے طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا، اور روس میں افغان طالبان پر بطور تنظیم پابندی عائد ہے، کریملن حالیہ کچھ عرصے میں کئی مرتبہ طالبان کو مذاکراتی عمل کے لیے روس مدعو کر چکا ہے۔

کابلوف نے کہا کہ ماسکو طالبان پر اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں پر نظر ثانی کر سکتا ہے لیکن اس وقت اس حوالے سے فیصلہ کرنے میں جلدی کی ضرورت نہیں۔

install suchtv android app on google app store