میٹا نے میڈ جرنی کے ساتھ مل کر نئی نسل کی مصنوعی ذہانت پر مبنی تصاویر متعارف کرانے کا اعلان کردیا

میٹا نے میڈ جرنی کے درمیان معاہدہ طے فائل فوٹو میٹا نے میڈ جرنی کے درمیان معاہدہ طے

میٹا نے میڈ جرنی کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے، جو مصنوعی ذہانت میں تصویری اور ویڈیو بنانے کی ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک معروف نام ہے۔

تاکہ اس کی ٹیکنالوجی کو میٹا کے مستقبل کے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز اور صارفین کی مصنوعات میں شامل کرنے کے لیے استعمال کی اجازت (لائسنس) دی جا سکے۔

یہ معاہدہ میٹا کے سربراہ مصنوعی ذہانت الیگزینڈر وانگ نے تھریڈز پر ایک پیغام میں اعلان کیا۔

جہاں انہوں نے کہا کہ عالمی معیار کی مصنوعی ذہانت کی مصنوعات تیار کرنے کے لیے "تمام پہلوؤں کا مجموعہ" ضروری ہے۔

 یعنی بہترین ماہر افراد، کمپیوٹر کی قوت, اور صنعت کے اہم کھلاڑیوں کے ساتھ شراکت داری۔

مصنوعی ذہانت کے مقابلے میں میٹا کی کوششیں

یہ تعاون میٹا کو دیگر ٹیکنالوجی کے بڑے اداروں کے مقابلے میں فائدہ دے سکتا ہے جو تخلیقی مصنوعی ذہانت کے شعبے میں قدم رکھ رہے ہیں۔

صنعت کے رہنما جیسے اوپن اے آئی کا سورا, گوگل کا ویو, اور بلیک فاریسٹ لیب کا فلوکس پہلے ہی تصویری اور ویڈیو ماڈلز کے شعبے میں غالب ہیں۔

میٹا نے پہلے بھی اپنے اوزار متعارف کروائے ہیں، جن میں امیجین شامل ہے۔

ایک مصنوعی ذہانت سے تصویر بنانے والا آلہ جو فیس بک, انسٹاگرام, اور میسنجر میں شامل ہے۔

 اور مووی جین, جو تحریری اشارے سے ویڈیوز تیار کرتا ہے۔

میٹا کے بڑے مصنوعی ذہانت کے اقدامات کا حصہ

میڈ جرنی کا معاہدہ میٹا کے اعلیٰ سطح کے مصنوعی ذہانت اقدامات کی تازہ ترین مثال ہے۔

اس سال کے آغاز میں، چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک زکربرگ نے سکیل اے آئی میں 14 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

مصنوعی ذہانت پر مبنی آواز کی اسٹارٹ اپ پلے اے آئی حاصل کی، اور بہترین مصنوعی ذہانت محققین کو راغب کرنے کے لیے نو ہندسوں کے معاوضے کے پیکجز پیش کیے۔

زکربرگ نے کئی مصنوعی ذہانت کی تحقیقی لیبارٹریوں کے ساتھ خریداری کی بات چیت بھی کی۔

اور ایلون مسک کے 97 ارب امریکی ڈالر کے اوپن اے آئی ٹیک اوور کی پیشکش میں شامل ہونے کے امکانات پر غور کیا — حالانکہ میٹا نے آگے نہیں بڑھا۔

اور بعد میں اوپن اے آئی نے مسک کی پیشکش مسترد کر دی۔

میڈ جرنی کا موقف برائے آزادی

میڈ جرنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ ہولز نے ایکس پر تصدیق کی کہ ان کی کمپنی خود مختار ہے۔

اور اس کے کوئی بیرونی سرمایہ کار نہیں ہیں، جس کی وجہ سے یہ چند اعلیٰ سطح کی تحقیقی لیبارٹریاں میں سے ایک ہے جو بیرونی مالی معاونت کے بغیر کام کر رہی ہے۔

اگرچہ میٹا نے اس نئے کاروباری منصوبے کو حاصل کرنے پر غور کیا، موجودہ معاہدہ صرف لائسنسنگ اور تعاون تک محدود ہے۔

معاہدے کی شرائط تاحال افشاء نہیں کی گئی ہیں۔

install suchtv android app on google app store