چاند کی حقیقی عمر کے حوالے سے نئی پیشرفت سامنے آگئی

چاند کی حقیقی عمر کے حوالے سے نئی پیشرفت سامنے آگئی فائل فوٹو چاند کی حقیقی عمر کے حوالے سے نئی پیشرفت سامنے آگئی

کیا آپ کو معلوم ہے کہ چاند کی عمر کیا ہے؟ حقیقت تو یہ ہے کہ اب تک سائنسدان بھی اس سوال کا درست جواب نہیں جان سکے ہیں مگر اب اس حوالے سے پیشرفت ہوئی ہے۔

1972 کے اپولو 17 مشن کے دوران چاند سے اکٹھے کیے گئے نمونوں کے تجزیے کے بعد سائنسدانوں نے چاند کی عمر کا تخمینہ لگایا ہے۔

خیال رہے کہ اپولو 17 وہ آخری مشن تھا جب انسانوں نے چاند پر قدم رکھے تھے اور اس کے بعد سے کوئی انسان وہاں نہیں گیا۔ ایک نئی تحقیق کے دوران اس مشن کے دوران اکٹھے کیے گئے نمونوں کے تجزیے سے چاند بننے کے عمل اور اس کی عمر کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوا ہے۔

امریکا کی شکاگو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چاند کی عمر 4 ارب 46 کروڑ سال کے قریب ہے، یعنی زمین سے کچھ کم ہے۔ محققین نے بتایا کہ چاند کے نمونوں میں موجود نانو زرقون کرسٹلز کے تجزیے کے بعد یہ معلوم ہوا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نانو کرسٹلز اس وقت بننا شروع ہوگئے تھے جب اربوں سال قبل مریخ کے حجم کا ایک سیارہ زمین سے ٹکرایا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ زمین سے سیارے کے ٹکراؤ کے بعد لاوا اور چٹانیں خلا میں پھیل گئے اور جب یہ لاوا ٹھنڈا ہونا شروع ہوا تو یہ کرسٹلز بن گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ یہ کرسٹلز اس ٹکراؤ کے بعد بنے تھے اور اب چونکہ ہمیں معلوم ہوچکا ہے کہ یہ کرسٹلز کتنے قدیم ہیں تو ہم چاند کی عمر کا تخمینہ بھی لگا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا نظام شمسی چاند سے 11 کروڑ سال قبل تشکیل پا گیا تھا۔ محققین نے تسلیم کیا کہ چاند کی حقیقی عمر کا تعین بہت مشکل ہے مگر تحقیق کے نتائج سے اس کا تخمینہ ضرور لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرقون کرسٹلز زمین، مریخ اور چاند پر ملنے والی قدیم ترین دھات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زرقون بہت سخت جان دھات ہے اور چٹانوں کی ٹوٹ پھوٹ کے دوران بھی محفوظ رہتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Geochemical Perspectives Letters میں شائع ہوئے۔

install suchtv android app on google app store