ایک پراسرار 'سونے کا انڈہ' بحر الکاہل کی تہہ سے دریافت کیا گیا ہے جس نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو چکرا دیا ہے۔
سائنسدانوں کے خیال میں یہ سنہرے رنگ کا انڈہ کسی نامعلوم سمندری مخلوق کا ہو سکتا ہے۔ اس انڈے کو امریکی ریاست الاسکا کے قریب سمندر کی تہہ میں National Oceanic and Atmospheric Administration (این او اے اے) کے سائنسدانوں نے دریافت کیا۔
اس ہموار چیز کے درمیان میں ایک سوراخ ہے اور اسے ریموٹ کنٹرول آبدوز کی سائنسی جانچ پڑتال کے دوران دریافت کیا گیا۔ محققین کے خیال میں یہ کوئی انڈہ ہوسکتا ہے جس میں سے بچہ نکل چکا ہے یا ایک بحری اسفنج بھی ہو سکتا ہے۔
اس انڈے کو ایک مشینی ہاتھ کے ذریعے سمندر سے نکال کر سائنسی تجزیہ کیا گیا تاکہ حقیقت معلوم ہوسکے۔ محققین نے بتایا کہ اس چیز کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس پراسرار انڈے کی دریافت خلیج الاسکا کی گہرائی میں سائنسی مشن کے دوران ہوئی تھی۔ اس مشن کا مقصد سمندر کی گہرائی میں موجود مونگوں اور دیگر مخلوقات کے رہنے کے مقامات اور دیگر جغرافیائی خصوصیات کے بارے میں جاننا ہے۔ یہ مشن 15 ستمبر تک جاری رہے گا جبکہ اس انڈے کو 30 اگست کو دریافت کیا گیا تھا۔
ماہرین نے بتایا کہ اکثر سمندر کی تہہ سے نئی چیزیں ملتی رہتی ہیں مگر عموماً ہمیں ان کے بارے میں کسی حد تک معلومات ہوتی ہے، تاہم یہ دریافت اس لیے غیرمعمولی ہے کیونکہ ہمیں اب تک یقین نہیں کہ یہ انڈہ ہے یا اسفنج۔
وہ لفظ جسے پڑھ کر ہی 55 فیصد فرد جماہی لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ساخت کے لحاظ سے تو یہ کوئی انڈہ لگتا ہے جبکہ اس میں موجود سوراخ سے بھی یہی عندیہ ملتا ہے، مگر دیکھنے میں یہ بالکل مختلف ہے۔
محققین کے مطابق اگر یہ واقعی انڈہ ہے تو یہ جاننا دلچسپ ہوگا کہ یہ کس کا انڈہ ہے، کیونکہ یہ کافی بڑا ہے۔ اس چیز کے سائنسی تجزیے کے نتائج آئندہ چند روز میں سامنے آنے کا امکان ہے۔