سوئس بینک کی بٹ کوائن پرپابندی

بٹ کوائن فائل فوٹو بٹ کوائن

 

سوئٹزر لینڈ کو کالے دھن کی جنت کہا جاتاہے۔ دنیا بھر کے سیاست دان، آمر، ڈرگ لارڈز اپنی دولت کو سوئس بینکوں میں رکھتے ہی اس وجہ سے ہیں کہ یہاں ان کے اثاثے منجمند نہیں کیے جاسکتے۔

لیکن سوئٹرزلینڈ نے سرحدوں کی قید سے آزاد کرپٹو کرنسی کو اپنی سرحدوں میں ہی مقید کردیا ہے۔

امریکا، برطانیہ، یورپی یونین اور یورپ نے یوکرین پر حملے کے بعد روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس کے اثاثے منجمند کردیے تھے۔

سوئٹزر لینڈکی وفاقی حکومت نے اپنی سرحدوں کے اندرروسی شہریوں اور کاروباری افراد کے کرپٹو اثاثوں پر پابندی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 

جس کا فیصلہ گزشتہ ہفتے یوکرین پر یورپی یونین کی پابندیوں کے چار پیکیجزکے تناظرمیں کیا گیا ہے۔

سوئس وزیرخزانہ گائے پارمیلن نے اپنے بیان میں دعوی کیا ہے کہ سوئٹزرلینڈ 223 روسیوں کے بینک اکاؤنٹس اور فزیکل اثاثے منجمند کرچکا ہے جن میں صدر ولا دی میر پیوٹن کے قریبی ساتھی بھی شامل ہیں۔

سوئس وزارت خزانہ کے اعلیٰ عہدے دار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کرپٹو اثاثون پر پابندی لگانا بہت اہم تھا کیوں کہ سوئٹزر لینڈ کرپٹو کرنسی انڈسٹری کی سالمیت کو تحفظ دینا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے یوکرائن کی جانب سے دنیا کے بڑے کرپٹو ایکسچینجز کوائن بیس اور بائنینس سے درخواست کی تھی وہ روس سے تعلق رکھنے والے اکاؤنٹس/ ایڈریسز پر پابندی لگادے تاہم دونوں کمپنیوں نے یوکرائن اور دیگر ممالک کی جانب سے کی گئی ان درخواستوں کو مسترد کردیا تھا۔

 

install suchtv android app on google app store