اسپیڈ اسٹار اور سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ان پر لگی 5 سالہ پابندی کو سابق صدر آصف زرداری نے ختم کروایا تھا۔
نجی میڈیا کو دیے گئے اپنے ایک پرانے انٹرویو کے دوران شعیب اختر نے اپنی کتاب میں لکھے ایک واقعے کا ذکر کیا تھا۔
دوران انٹرویو میزبان کے سوال پر شعیب اختر نے بتایا کہ ماضی میں 2سالہ پابندی لگنے کے بعد راولپنڈی کی ایک بااثر شخصیت (وفاقی وزیر ) کو فون کیا جس پر انھوں نے مجھے اپنے گھر بلایا لیکن کوئی مددکرنے کے بجائےگھر میں داخل نہیں ہونے دیا اور گیٹ سے واپس بھیج دیا۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ میرے لیے مدد نہیں سبق تھا، میں نے انہیں اس وقت گیٹ سے ہی انٹر کام پرکہا تھا کہ آپ نے مجھے ذلیل کرنا تھا تو بلایا کیوں؟ پھر میں نے انہیں کہا تھا کہ یاد رکھیےگا آپ وزیر ہیں لیکن نام آپ کا نہیں میرا ہی زندہ رہےگا جس پر انہوں نے کہا دیکھتے ہیں۔
اس شو کے دوران شعیب اختر نے سابق صدر آصف زرداری کی تعریف کی اور بتایا کہ جب مجھ پر 5 سالہ پابندی لگی تو میرے دوست فیصل بٹ مجھے زرداری صاحب کے پاس لے کر گئے، جس پر انھوں نے چیئرمین کرکٹ بورڈ نسیم اشرف کو فون کرکے کہا ’شعیب ہمارا بچہ ہے اسے آئی پی ایل کھیلنا ہے تم اس پر لگی پابندی کو ختم کرتے ہو یا ہم چیئرمین نیا لگادیں‘۔
سابق فاسٹ بولر کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد نسیم اشرف کو آدھی رات میں کہیں سے اٹھا کر لے آیا گیا۔