مجھے نہیں لگتا کہ بطور کپتان مجھ پر اعتماد نہیں کیا جارہا، بابر اعظم

مجھے نہیں لگتا کہ بطور کپتان مجھ پر اعتماد نہیں کیا جارہا، بابر اعظم فائل فوٹو مجھے نہیں لگتا کہ بطور کپتان مجھ پر اعتماد نہیں کیا جارہا، بابر اعظم

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ رمیز راجہ مجھے بطور کپتان سپورٹ نہیں کررہے وہ پورا بیک کررہے ہیںورچوئل پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مجھے نہیں لگتا کہ بطور کپتان مجھ پر اعتماد نہیں کیا جارہا ۔ میں اور شاداب جب کپتان بنے تو تب بھی ہماری پازیٹو اپروچ رکھنے پر ہی بات ہوئی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پی سی بی، مصباح الحق اور وقار بھائی کا اپنا ذاتی فیصلہ ہے۔ کوچزز کے جانے سے مجھ پر زیادہ ذمہ داری ہے کافی چیلنجنگ ہے۔ نئے کوچزز کے ساتھ جلد از جلد سیٹ ہونے کی کوشش ہے۔ غیر ملکی کوچز کے ساتھ ورلڈکپ میں یقیناً ہمیں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں:وقار یونس نے استعفیٰ دینے کی وجہ بتا دی

ورلڈ کپ کے لیے جو بھی ٹیم ہے ہمیں اسے بیک کرنا ہے۔چیئرمین، سلیکٹر بھی بات کرچکے ہیں اب بس ٹیم کو سپورٹ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ کس کمبی نیشن کے ساتھ ٹیم بنانی ہے وہ کل وکٹ دیکھ کر فیصلہ کرینگے۔ محمد نواز کو بدقسمتی سے کورونا ہوگیا اس لیے تین اسپنرز اسکواڈ میں شامل کیے۔ راولپنڈی میں وکٹ رات کے وقت مختلف ہے اس لیے بھی اسپنرز کا رول اہم ہوگا،یو اے ای میں ورلڈکپ ہے کوشش ہے اسپنرز کو زیادہ موقع دیں۔

کپتان بابر اعظ، نے کہا ہے کہ اس وقت ہمارا فوکس سیریز کے اوپر ہے سیریز جیتیں گے۔ نیوزی لینڈ کے مین کھلاڑی آتے تو سیریز کا زیادہ مزہ آتا ہے۔ اب والے پلیئرز بھی بہتر ہیں کھیلتے آرہے ہیں آسان نہیں لیں گے۔

ڈی آر ایس نہ ہونے کا نقصان تو ہوگا لیکن اب نہیں ہے ایڈجسٹ کرنا پڑے گا۔۔ پاکستان ٹیم مڈل میں مشکل پیش کررہی تھی لیکن اسے ری فل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تین ون ڈے ہیں کوشش کریں گے کہ روٹیشن پالیسی بنائیں۔

ان کا کہنا ہے کہ عبداللہ شفیق اسٹائلش بلے باز ہے پریکٹس میچزز میں بہت اچھی پرفارمنس آئی ہے۔ عبداللہ شفیق کی تکنیک ایسی ہے جو اسے آنیوالے وقت میں اچھا کھلاڑی بنائے گی ۔آنے والے وقتوں میں وہ ٹیم کے لیے اہم ثابت ہوگا۔

install suchtv android app on google app store