سندھ میں کورونا وائرس کے ہر کیس پر فوری آگاہ کریں گے: وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ فائل فوٹو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لوگوں کو افواہوں پر کان نہ دھرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کا جو بھی کیس آیا ہے یا آئے گا ہم فوری طور پر آگاہ کریں گے کیونکہ اس کو چھپانے سے ہم اپنا نقصان کریں گے۔

کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کورونا وائرس کا مسئلہ کافی سنگین ہے، یہ وائرس گزشتہ ماہ چین میں سامنے آیا اور انہوں نے اس کا مقابلہ کیا جس کے بعد ہمارے یہاں چین سے آنے والی پروازیں معطل کردی گئی تھیں جو ایک اچھا فیصلہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ چین سے آنے والے 34 افراد کو ٹیسٹ کیا گیا تھا جو سب منفی تھے اور اب تک ہمارے پاس چین سے آنے والا کوئی کیس نہیں لیکن 26 فروری کی شام کو ہمیں پتہ چلا کہ کراچی میں ایک شخص میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 26 کو ہی وفاقی سطح پر بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے ملک میں 2 کیسز ہیں۔

موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم 393 یا 394 افراد کا ٹیسٹ کرچکے ہیں، ان میں سے زیادہ تر ٹیسٹ کراچی میں کیے ہیں جبکہ کچھ ٹیسٹ کے لیے لاڑکانہ، حیدرآباد، خیرپور سے نمونے لے کر ٹیسٹ کراچی میں کیے ہیں، یہ وہ ٹیسٹ ہیں جو تفتان سے آنے والوں کے ٹیسٹ سے پہلے کیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان 393 ٹیسٹ میں سے 27 مثبت ہیں جبکہ 2 افراد صحت یاب ہوکر گھر جاچکے ہیں اور 25 مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جبکہ کچھ گھروں میں بھی آئیسولیشن میں ہیں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد میں سے زیادہ تر ٹھیک ہیں، ایک یا دو میں علامات زیادہ ظاہر ہوئی تھیں تاہم ڈاکٹرز نے ہمیں بتایا ہے کہ کوئی اس میں سنگین نہیں ہے۔

وائرس سے متعلق مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وائرس کا ابھی تک علاج نہیں ہے کیونکہ اگر یہ وائرس کسی کو ہوجائے تو ہوسکتا ہے اسے کچھ نہ ہو لیکن وہ کسی اور کو متاثر کرسکتا ہے۔

مزید جانیے: کورونا وائرس کے سندھ میں87 کیسز، ملک میں مجموعی تعداد 105 ہوگئی

تاہم انہوں نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ ابھی کیسز میں اضافہ ہوگا لیکن ضروری نہیں کہ تمام افراد کو ہسپتال لایا جائے، جو ٹھیک ہیں وہ ڈاکٹر کے مشورے سے اپنا علاج کریں۔

27 افراد کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 8 افراد ملک شام سے آئے، 3 افراد دبئی، 3 ایران، 5 سعودی عرب، ایک قطر، ایک بلوچستان سے آیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارے پاس ایران سے آئے، اس کے بعد شام اور دبئی سے کیسز آئے جس سے ہماری پریشانی بڑھی جبکہ حال ہی میں سعودی عرب سے بھی کیسز آئے، اس کے علاوہ بلوچستان سے تفتان کے ذریعے ایک کیس بھی سامنے آیا، یہ کیس ایک بچے کا تھا جسے پہلے کوئٹہ لے کر گئے جہاں اس کا ٹیسٹ ہوا تاہم اس کے نتیجے سے پہلے ہی بچے کو کراچی لے آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تقریباً 100 سے 125 کے درمیان ایسے افراد کو ٹیسٹ کیا جن کی ٹریول ہسٹری ہے۔

بات کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انڈس ہسپتال کے ساتھ معاہدہ کرکے 10 ہزار کٹس منگوالی تھی اور اس وقت ہمیں کٹس کا مسئلہ نہیں جبکہ نہ ہی ہمارے لیے ٹیسٹ کا مسئلہ ہے تاہم ضروری ہے کہ اس وقت خود سے احتیاط کرتے ہوئے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت صرف ان افراد کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے جس کی ٹریول ہسٹری ہو یا اس فرد کا کسی ایسے فرد سے کوئی رابطہ ہوا ہو۔

install suchtv android app on google app store