کراچی میں مون سون بارشوں کے پیش نظر ضلع وسطی اور حیدرآباد کے تمام تعلیمی ادارے 29 اگست کو بند رہیں گے۔
کراچی میں ممکنہ تیز بارشوں کے پیش نظر ضلع وسطی کےتعلیمی ادارے کل بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کل ضلع وسطی کے تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
دوسری جانب حیدرآباد ضلع کے تمام نجی و سرکاری تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تعطیل کا اعلان مون سون کی بارشوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ حیدرآباد، میرپور خاص، ٹنڈومحمد خان، ٹنڈوالہ یار،چمبڑ، میہڑ، فریدآباد سمیت بیشتر علاقوں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
حیدرآباد میں بارش سے گھر کی چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ 4 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ میرپورخاص ضلع میں بارش کے باعث تعلیمی ادارے 2 دن کیلئے بند رہیں گے۔
محکمہ موسمیات نے کراچی میں 2 سے 3 دن میں 200 ملی میٹر تک بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہےکہ کراچی سمیت سندھ کےکئی مقامات پر 31 اگست تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار اور کہیں شدید موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہےکہ بھارتی گجرات پر موجود ڈیپ ڈپریشن مغرب کی جانب بڑھ گیا ہے، یہ سسٹم جنوبی تھرپاکر اور بھارتی رن آف کچھ پر موجود ہے، سسٹم کا آج رات یا کل صبح شمال مشرقی بحیرہ عرب اور ملحقہ سندھ کے ساحل تک پہنچنےکا امکان ہے، یہ سسٹم جنوبی سندھ میں مون سون کی تیزہوائیں داخل کرنے کا باعث بن رہا ہے۔
سردار سرفراز کا کہنا ہےکہ کراچی میں 2 سے 3 دن میں 150 سے 200 ملی میٹربارش کا امکان ہے، کراچی میں کل صبح یا دوپہر کے بعد تیز بارش کا امکان ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق ٹھٹہ میں بھی اگلے 2 سے 3 دن میں تیزبارش کا امکان ہے، ٹھٹہ اور سجاول میں 300 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوسکتی ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق اگلے 2 سے3 دن میں سمندر میں تغیانی رہنےکا بھی امکان ہے۔
خیال رہےکہ مون سون سسٹم کے سبب سندھ کے مختلف اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ننگرپارکر میں گزشتہ 3 دن میں 200 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ڈپٹی کمشنر تھرپارکر کے مطابق تین دن میں مٹھی میں بھی 150 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
ٹھٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت اور بنگلا دیش سے بننے والا سسٹم 2 دن سے سندھ میں برس رہا ہے، سب سے زیادہ بارش تھرپارکر میں ہوئی ہے، کل سے تھرپارکر، سجاول ،ٹھٹہ، عمرکوٹ اور شہید بینظیر آباد کے اضلاع میں زیادہ خطرات ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دریا کے دوسری طرف کے اضلاع کیرتھر رینج ، قمبر شہدادکوٹ، لاڑکانہ، جیکب آباد، دادو اور جامشورو میں بھی خطرہ ہے، کراچی میں بھی خطرہ ہے، ہر ضلع میں کابینہ کے لوگ فوکل پرسن مقرر کیے ہیں۔