معروف قوال امجد صابری کے قتل سے متعلق بڑی پیشرفت

  • اپ ڈیٹ:
معروف قوال امجد صابری فائل فوٹو معروف قوال امجد صابری

سی ٹی ڈی بڑی کارروائی کرتے ہوئے معروف قوال مرحوم امجد صابری کے قتل کا ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا، دہشت گرد حافظ قاسم عرف گنجا کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے۔

سی ٹی ڈی کراچی نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے معروف قوال مرحوم امجد صابری کے قتل کا ماسٹر مائنڈ پکڑا لیا۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشتگرد حافظ قاسم رشید عرف گنجا کو کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد قاسم رشید کی ہدایت پر عاصم کیپری اور اسحاق بوبی نے امجد صابری کو قتل کیا، دہشت گرد حال ہی میں جیل سے رہا ہوا اور ساتھیوں کو دوبارہ فعال کررہا تھا۔

ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد قاسم رشید دوران قید جیل سے اپنا نیٹ ورک چلاتا تھا، اس نے سیکورٹی اہلکاروں اور پولیس افسران کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ دہشت گرد سے ہینڈ گرنیڈ، پستول اور باردوی مواد بھی برآمد ہوا ہے، ملزم کے خلاف مقدمات درج کرکے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

امجد صابری کو کب قتل کیا گیا

واضح رہے کہ پاکستان کے معروف قوال امجد صابری 7 برس قبل 22 جون 2016 بمطابق 16 رمضان المبارک کو ایک رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کیلئے نکلے اور مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے اس آواز کو ہمیشہ کیلئے خاموش کردیا۔

امجد صابری کون تھے

امجد صابری نے 23 دسمبر 1976 کو کراچی کے معروف قوال گھرانے میں آنکھیں کھولی، انہوں نے قوالی کی ابتدائی تربیت اپنے والد غلام فرید صابری اور چچا عظمت صابری سے حاصل کی اور محض 8 سال کی عمر میں گائیکی کا آغاز کیا۔

قوالی انہیں ورثے میں ہی ملی، امجد صابری نے قوالی کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو اس انداز سے منوایا کہ جس کی مثال ملتے نہیں ملتی۔

امجد صابری نے نہ صرف پاکستان میں قوالیوں کو جلا بخشی بلکہ لندن، امریکا اور بھارت، پاکستان سمیت دنیا بھر کے 17ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔

اپنے والد غلام فرید صابری کے انتقال کے بعد امجد صابری ایک نئے روپ میں ابھر کر آئے، انہیں کئی ایوارڈز کے ساتھ پرائڈ آف پرفارمنس بھی ملا۔

امجد صابری کے گائے جانے والے عارفانہ کلام تاجدار حرم، بھردو جھولی میری یامحمد اور جس نے مدینے جانڑاں کرلو تیاریاں بہت مشہور ہوئے۔

 

install suchtv android app on google app store