بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیر اعظم عمران خان کو این اے 89 میانوالی سے بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملی۔ عدالت نے گزشتہ ہفتے بانی پی ٹی آئی کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
راولپنڈی بینچ میں الیکشن ٹربیونل کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے بانی پی ٹی آئی کی این اے 89 میانوالی کی اپیل پر سماعت کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے این اے 89 میانوالی سے ریٹرننگ افسر نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے تھے جس کے خلاف انہوں نے ٹربیونل میں اپیل دائر کی تھی۔
راولپنڈی ہائیکورٹ بینچ کے الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس چوہدری افضل نے عمران خان کی اپیل پر سماعت کی تھی جس میں پی ٹی آئی رہنما علی ظفر نے دلائل دیے تھے جب کہ ٹربیونل نے 7 جنوری کو اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل نے آج فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی این اے 89 میانوالی سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل مسترد کردی اور انہیں الیکشن کے لیے نااہل قرار دینے کا آر او کا فیصلہ برقرار رکھا۔
اس سے قبل الیکشن ٹربیونل بانی پی ٹی آئی عمران خان کو این اے 122 لاہور سے بھی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دے چکا ہے۔
عمران خان نے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے قومی اسمبلی کے تین حلقوں سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جن میں این اے 122 لاہور، این اے 89 میانوالی اور اسلام آباد شامل ہیں تاہم دو حلقوں سے انہیں الیکشن ٹربیونل نے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا ہے۔