فردوس عاشق، مراد راس کے بعد ابرار الحق اور سیف اللہ نیازی کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

  • اپ ڈیٹ:
  • زمرہ پاکستان
 ابرار الحق اور سیف اللہ نیازی فائل فوٹو ابرار الحق اور سیف اللہ نیازی

سابق صوبائی مشیر فردوس عاشق اعوان اور سابق صوبائی وزیر تعلیم مراد راس ، فیصل آباد سے سابق رکن قومی اسمبلی خرم شہزاد، سابق ایم پی اے میاں احسن انصر بھٹی اور عمران خان کے قریبی عزیز سیف اللہ نیازی، ابرار الحق نے بھی پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک کیلئے زہر قاتل بن گیا ہے، عمران خان پہلے دشمنوں کیلئے نہیں دوستوں کیلئے دشمن بنتے ہیں، عمران خان اور پاکستان ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ دہشتگردکارروائیوں کی وجہ سےپی ٹی آئی کاحصہ نہیں رہناچاہتی،22 سال سے سیاسی سفرمیں ایساماحول اور منظرنہیں دیکھا۔ ملوث افرادکو عبرتناک سزا دی جائے۔ واقعات کی آزادانہ انکوائری کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے زمان پارک سے منصوبہ بندی کی گئی، بیرونی ایجںڈےپرسازش تیارکی گئی، سازش کا مقصداداروں کی تضحیک،غیرملکی آقاؤں کوخوش کرناتھا، منصوبہ بندی کے تحت شہدا کی یادگاروں پر حملہ کیاگیا۔ اپنے چشم وچراغ قوم کودینے والوں کوسلام پیش کرتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مٹھی بھرشرپسندوں نےعمران کی سوچ کویرغمال بنایاہواتھا، میں نے پی ٹی آئی کونہیں ان کے منشور کو جوائن کیاتھا۔ سیاسی سفرجارہے گا،سیاست کامحور حلقے کےعوام ہیں۔

سیف اللہ نیازی نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت اسلام بھی نہیں دیتا، مجھے اب آرام کرنا اور فیملی کو وقت دینا ہے، پچھلا ایک سال بہت مشکل تھا، اب صحت کو وقت دینا چاہتا ہوں۔

فیصل آباد سے سابق رکن قومی اسمبلی خرم شہزاد نے بھی پاکستان تحریک انصاف کو بھی چھوڑ دیا۔

خرم شہزاد نے کہا کہ 13سال پارٹی میں رہا،چھوڑتےہوئےآنکھیں نم توہوں گی، جینامرناپاکستان کےساتھ ہےبیرون ملک جانےکاارادہ نہیں، 9مئی کاواقعہ ہماری سوچ سے بالاترہے۔

معروف گلوکار اور پی ٹی آئی کے رہنما ابرار الحق نے بھی پارٹی کو الوداع کہہ دیا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہداء نے اپنے وطن کیلئے جانوں کو قربان کیا، سیاست میں آنے کا مقصد بڑا کام کرناتھا، آج کی سیاست میں خدمت کاعنصرنظرنہیں آتا، شایدہی کوئی ہو گا جس نے 9 مئی کےواقعات کی مذمت نہ کی ہو، ہم ایساکام کیوں کریں کہ آگےکچھ نظرنہ آئے، ہمیں پاکستان کیلئےکچھ بڑاکرناہے، بہت کچھ کرسکتےہیں۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست مراد راس بھی پارٹی کو خیر باد کہہ گئے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر نے کہا کہ ہم 9 مئی کی تحریک پر مبنی سیاست سے اتفاق نہی کرتے۔ انہوں نے کبھی بھی ایسا دن نہیں سوچا تھا کہ وہ عمران سے علیحدگی اختیار کر لیں گے۔

مراد راس نے کہا کہ کوئی بھی نہیں چاہتا کہ اداروں سے لڑائی ہو، اختلاف اور اختلاف رائے ہوتا ہے لیکن اس کو بیٹھ کر حل کیا جا سکتا ہے۔ ہم سب کو یہی رہنا ہے اور مذاکرات کے لیے افغانستان، چین یا امریکا سے بندے لے کر نہیں آنا ہے بلکہ ملک میں موجود لوگوں سے مذاکرات کرنا ہے۔ ملک کے حالات لڑائی سے بہتر نہیں ہوسکتے ہیں اور یہ ہم نے دیکھا ہے۔

اس موقع پر انہوں نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا اور آبدیدہ بھی ہو گئے۔

مراد راس نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں، 9 مئی کی طرح کی پی ٹی آئی کی احتجاج کی سیاست سے اتفاق نہیں کرتے اور آج ہم عمران خان اور پی ٹی آئی سے اپنے راستے جدا کر رہے ہیں، اس کا دن کا کبھی سوچا نہیں تھا، یہ دن کتنا مشکل ہے سوچا نہیں جا سکتا۔

مراس راس نے کہا کہ ہمارے جیسے لوگ کبھی نہیں چاہتے کہ جو کام ہم لوگوں اور ملک کے لیے کر رہے تھے وہ کسی صورت روکا جائے، کئی دفعہ آپ کو چند قدم پیچھے جانا پڑتا ہے لیکن اپنے مقصد سے نہ ہٹیں۔ آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم خیال لوگوں کا گروپ بنائیں جو اس مقصد لے کر آگے بڑھے کہ ملک اور پاکستان کے لیے بہتر ہو جس کے لیے میں پارٹی میں تھا اور نمبر ون ترجیح پاکستان اور عوام تھے۔ ہمارا گروپ چاہتا ہے کہ اور ہم خیال لوگ آئیں، ہم مسلم لیگ (ن) یا پیپلزپارٹی کی طرح نہیں ہیں۔

پنڈی بھٹیاں سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے میاں احسن انصر بھٹی نے بھی پارٹی سے علیحدگی اختیار کر لی۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعہ پر انتہائی تکلیف ہوئی۔

install suchtv android app on google app store