پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود کا واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سے خطاب

پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود کا  واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سے خطاب فائل فوٹو پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود کا واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سے خطاب

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، ہم مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وہ واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سے خطاب میں کر رہے تھے، شاہ محمود نے کہا کہ امریکا پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، امید ہے ٹرمپ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کے دورے سے قبل ایران اور سعودی عرب کے دورے کیے، پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، اور ایران پاکستان کا قریبی دوست اور ہم سایہ ہے، ہم مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں، پاکستان صرف امن کا شراکت دار ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا تشخص بہتر ہوا ہے، پاک امریکا تعلقات صرف افغانستان کے تناظر میں دیکھنا درست نہیں ہے، پاکستان کا عرصے سے مؤقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں، افغانستان میں امن مشترکہ ذمہ داری ہے، جس کے لیے پاکستان اپنے حصے کا کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن کے بغیر خطے میں استحکام نہیں آ سکتا۔

شاہ محمود نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اب تک سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے، نو لاکھ سے زائد بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں مظالم ڈھا رہی ہے، ہزاروں نوجوان اس وقت قید میں ہیں، عمران خان نے بی جے پی، آر ایس ایس گٹھ جوڑ سے دنیا کو خبردار کیا تھا، پلوامہ واقعے میں بھارت نے دنیا کو گم راہ کیا، سیکولر کہلانے والے بھارت میں بابری مسجد شہید کی گئی، جب کہ پاکستان نے بھارت سمیت پوری دنیا کے لیے کرتارپور راہ داری کھولی۔

install suchtv android app on google app store