فارن فنڈنگ کیس میں مسلم لیگ نواز کو اہم چیلنج کا سامنا، سینئر رہنماؤں نے سر جوڑ لیے

پاکستان مسلم لیگ نواز فائل فوٹو پاکستان مسلم لیگ نواز

مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کے سامنے 7 نکاتی سوالنامے پر جواب جمع کرا دیا جب کہ اسکروٹنی کمیٹی نے ن لیگ سے اہم مطالبہ کرلیا۔

اسکروٹنی کمیٹی نے مسلم لیگ نواز سے ایک صفحے پر مشتمل جواب کو ناکافی قرار دیتے ہوئے 3 دسمبر تک ڈونرز کی بمعہ شناختی کارڈ مکمل تفصیلات مانگ لیں۔ درخواست گزار پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا اربوں روپے کے معاملات پر ایک صفحے پر مشتمل جواب مذاق ہے، دونوں جماعتوں کو راہ فرار اختیار نہیں کرنے دیں گے، الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کی مبینہ غیر ملکی پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات کا عمل جاری ہے۔

الیکشن کمیشن میں مبینہ پارٹی فنڈنگ تحقیقات کی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس ڈی جی لاء کی سربراہی میں ہوا۔ ن لیگ کے وکیل جہانگیرجدون نے اسکروٹنی کمیٹی میں دلائل دیئے اور سوالنامے پر جواب جمع کروا دیا۔ جواب میں ن لیگ نے دعویٰ کیا کہ ان کو غیر ملکی فنڈنگ ہوئی نہ ہی بیرون ملک کوئی خفیہ اکاؤنٹ ہے، مسلم لیگ ن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈونرز کے شناختی کارڈ جمع کر رہے ہیں،الیکشن کمیشن نے ایک دفعہ پھر مسلم لیگ ن سے مکمل تفصیلات مانگ لیں۔

پیپلزپارٹی کے وکیل شہباز کھوسہ نے بھی اسکروٹنی کمیٹی کے سوالنامہ پر جواب جمع کرا دیا،جواب میں کہا گیا امریکا میں ہماری کوئی کمپنی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کی اسکروٹنی کمیٹی پیپلزپارٹی کے جواب اور تفصیلات کا جائزہ لے گی، اسکروٹنی کمیٹی نے پیپلزپارٹی کے نمائندوں کو 3 دسمبر کو دوبارہ طلب کر لیا۔

پی ٹی آئی ایم این اے فرخ حبیب نے کہابیرون ملک اکاونٹس، ڈونرز کی تفصیلات سمیت فنڈنگ کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا گیا تھا،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے پاس تمام سوالوں کا ایک ہی جواب ہے کہ ہمارے پاس کوئی جواب نہیں،اگر کسی کے پاس شناختی کارڈز نہیں ہیں تو وہ صرف ن لیگ کے پاس نہیں ہیں،اربوں کے اشتہار جاری ہوئے، مگر جواب نہیں دیا۔

فرخ حبیب نے سوال اٹھایا کہ کیا کہیں یہ پیسہ بے نامی اکاؤنٹس سے تو نہیں آیا،مسلم لیگ ن کا ریکارڈ ابوظہبی سے اونٹوں پر آئیگا۔

 

install suchtv android app on google app store