قومی اسمبلی کے اجلاس میں نو منتخب رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو نے ایوان کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔
اسپیکر قومی ایاز صادق نے آصفہ بھٹو سے رکن اسمبلی کا حلف لیا، انہوں نے حلف اٹھانے پر آصفہ بھٹو مبارکباد بھی دی۔
حلف اٹھانے کے بعد آصفہ بھٹو نے رول آف ممبرز پر دستخط بھی کیے۔
آصفہ بھٹو کی حلف برداری کے دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے احتجاج کیا، سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نعرے بازی کی، حکومتی اراکین ایوان سے چلےگئے، پیپلز پارٹی کے ممبران بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔
اس دوران سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے قومی اسمبلی کورم پوران نہ ہونے کی نشاندہی کی، اسپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اراکین کو گننے کی ہدایت کی۔
کورم پورا نہ ہونے پر اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف زردری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 207 نوابشاہ سے بلا مقابلہ کامیاب قرار پائی تھیں۔
ضمنی انتخاب میں ان کے مد مقابل تمام امیدوار ان کے حق میں دست بردار ہوگئے تھے، این اے 207کی نشست آصف علی زرداری کے صدر پاکستان منتخب ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
اپوزیشن کی تجویز پر بلایا گیا قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس کا 7 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا تھا۔
اجلاس میں دریائے راوی پر بھارتی شاہ پور کنڈی بیراج کی تعمیر اور یوریاکھاد کی کمی سے متعلق معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔
مزید برآں وزیرخارجہ ایوان میں اپاسٹال آرڈیننس 2024 پیش کریں گے، وزیرخزانہ قومی مالیاتی کمیشن جولائی تادسمبرکی رپورٹ پیش کریں گے، جب کہ وزیر قانون الیکشن کمیشن آف پاکستان کی 2022 کی رپورٹ پیش کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر مملکت آصف زرداری نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 18 اپریل کو طلب کیا، پارلیمانی سال کے آغاز پر یہ ان کا مشترکہ اجلاس سے پہلا خطاب ہوگا۔
گزشتہ ماہ حکمران اتحاد کے نامزد امیدوار آصف علی زرداری دوسری بار صدر مملکت منتخب ہوئے، اس سے قبل وہ 2008 میں 5 سال کے لیے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے۔